لاہور(کامرس رپورٹر)جگرکی سوزش کو ہیپاٹائٹس کہتے ہیں ۔جگر جسم کا وہ حصہ ہے جو نہ صرف خوراک کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے بلکہ یہ ٹاکسک اور فاضل مادوں کااخراج بھی کرتا ہے۔جسم میں طاقت بھی پیدا کر تا ہے اور دوسرے اہم کام بھی سر انجام دیتاہے ۔ ہیپاٹائٹس کی وجہ سے جگر میں کام کرنے کی صلاحیت کم ہو جا تی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اگر جگر میں کو ئی نقص پیدا ہو جا ئے تو پور ا جسم بگاڑ کا شکار ہو جا تا ہے۔ ہیپاٹائٹس کی بروقت تشخیص علاج میں آسانی اور دوسرے پیچیدہ مسائل سے بچا سکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہارگھرکی ٹرسٹ ٹیچنگ ہسپتال کے شعبہ میڈیسن اینڈ گیسٹرولوجی پروفیسر شمائل ظفر نے عالمی ہیپاٹائٹس ڈے کے حوالے سے آگاہی واک کے اختتام پر شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عالمی ہیپاٹائٹس ڈے کے حوالے سے آگاہی پروفیسر ڈاکٹر عامر عزیز چیئر مین گھرکی ہسپتال ، محمد نعیم( سی اواو)گھرکی ہسپتال، ایم ایس ڈاکٹر خرم اعجاز ، ڈاکٹر تنویر ایڈیشنل میڈیکل ڈائریکٹر، ڈاکٹر عادل ڈپٹی میڈیکل ڈائریکٹر ، ڈائریکٹر،دیگر ڈاکٹرز ، نرسز،پیرا میڈیکل اسٹاف اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس موقع پر پروفیسر شمائل ظفر کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس قابل علاج مر ض ہے جس سے احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے نہ صرف بچا جا سکتا ہے بلکہ اس کا علاج بھی کیا جا سکتا ہے ۔یہ مرض وائرل انفکشن سے لاحق ہوتا ہے کچھ موسمی ہوتے ہیں مگر کئی دوسرے اسباب بھی ہو سکتے ہیں مثلاغیر محفوظ انتقال خون ،متاثرہ سرنج سے انجکشن لگوانا، غیر محفوظ اوزار سے کان چھدوانا، دانتوں کاعلاج کرانا وغیرہ شامل ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وائرس زیادہ تر پسماندہ ممالک ، کم تعلیم یافتہ لوگوں میں عام ہے کیونکہ ان لوگوں کو نہ تو وائرس کے بارے میں معلومات ہوتی ہیں اور نہ ہی ان کے اتنے وسائل ہوتے ہیں کہ وہ کسی وائرس کی علامت کے صورت میں بروقت تشخیص کرواسکیں ۔ پسماندہ علاقوں میں ہیپاٹائٹس وائرس کے پھیلنے کی وجہ آگاہی کانہ ہونا ہے وہ بغیر احتیاط کیے ایک دوسرے کی استعمال شدہ اشیاء مثلا ٹوتھ برش، تولیہ اورشیونگ ریز وغیر ہ استعمال کر لیتے ہیں جس کی وجہ سے ہیپاٹائٹس تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہوتاہے ۔