عدم برداشت ہمارے لئے زہر قاتل

 رانا ضیاءجاوید
عدم برداشت ہمارے گھروں میں ہمارے دفتروں میں ہمارے علاقوں میں ہمارے تجارتی مراکز پر الغرض ہم جدھر بھی نظر ڈورائیں ہمیں یہ روز بروز بڑھتی ہوئی نظر آتی ہے بچے اپنے والدین کی ڈانٹ ڈپٹ تو کیا والدین کی طرف سے کیا گیا اختلاف رائے بھی برداشت نہی کرتے اسی طرع والدین بھی بچوں کی طرف سے کچھ برداشت نہی کرتے اگر دفتروں کی بات کریں تو کوئی آفیسر اپنے ماتحت لوگوں کا اختلاف رائے برداشت نہی کرتا اور کوئی ماتحت اپنے سینیئرز کی طرف سے کی گئی نصیحت بھی مشکل سے برداشت کرتے ہیں یہ عدم برداشت ہر جگہ پھیلی نظر آتی ہے لیکن اسکا سب سے زیادہ نقصان میاں بیوی کے رشتوں میں نظر آ رہا ہے جہاں ہر دو فریق برداشت کا مظاہرہ کرنے کی بجائے جھٹ پٹ علیحدگی اور طلاق تک جا پہونچتے ہیں حالانکہ اگر تھوڑا سا عدم برداشت سے بچاو کر لیا جائے تو ان بڑے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے 
اسی طرع عدم برداشت کی وجہ سے مختلف جھگڑے بڑھتے جا رہے ہیں کہیں کوئی مزہبی فرقہ دوسرے فرقہ کو برداشت نہی کرتا تو کہیں کوئی صوبہ دوسرے صوبوں کو برداشت نہی کرتا عدم برداشت نے ہم سب کو شارٹ ٹمپرڈ بنا دیا ہے اور ہم اس سٹیج پہ جا پہونچے ہیں کہ جہاں ہم کسی دوسرے کی طرف سے تو کیا خود اپنے بھائیوں کی طرف سے کیا گیا اختلاف رائے بھی برداشت نہی کر سکتے 
یہ غصہ ہو یا خوشی کوئی بھی کیفیت مسلسل نہی رہتی کچھ دیر بعد چینج ہو جاتی ہے اس لئے جب کوئی ایک فریق غصے میں ہو اور دوسرا کچھ دیر کے لئے بحث چھوڑ کر خاموشی اختیار کر لے تو بڑے بڑے مسائل سے بچا جا سکتا ہے اور دوسرے ہمیں مسلمان کے طور پہ یہ ہمیشہ زہن میں رکھنا چاہئے کہ یہ غصہ یا عدم برداشت جیسے منفی رویئے دراصل شیطانی قوتیں ہم میں پیدا کرتی ہیں اس لئے ایسی کسی بھی صورتحال میں جب ہم عدم برداشت کا مظاہرہ کرنے کے قریب قریب ہوں تو ہمیں اللہ پاک کو یاد کرنا چاہئے اس کا ذکر کر کے مثال کے طور پر ہم اس وقت لا حول ولا قوت پڑھنا شروع کر دیں یا سورہ فلق یا سورہ ناس پڑھنا شروع کر دیں تو یقینی طور پر اللہ پاک ہمیں شیطان کے شر یعنی عدم برداشت کے مظاہرہ سے بچا لیں گے
قارئین گرامی آج ہمارا وطن عزیز مختلف النوع مسائل میں گھرا ہوا ہے ہم ان سب مسائل سے با آسانی نمٹ سکتے ہیں لیکن یہ جو عدم برداشت دشمن نے ہمارے اندر پیدا کر دی ہے جیسا کہ کوئی ایک جماعت کہتی ہے کہ میں نے فلاں جماعت سے بات ہی نہی کرنا ہمارے لئے زہر قاتل ہے عدم برداشت کسی بھی سطح پر ہو یہ ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہے ہمیں نہ صرف اللہ کریم سے دعا کرنا چاہئے کہ وہ ہم میں سے یہ عدم برداشت ختم فرما دیں بلکہ ہمیں اس کے لئے ایک وسیع آگاہی مہم شروع کر کے اپنے تمام لوگوں کو یہ تعلیم و تربیت دینا ہے کہ عدم برداشت کا خاتمہ ہماری بقا کے لئے ضروری ہے

ای پیپر دی نیشن