ڈی پی او تین کلو میٹر روٹ کا پیدل وزٹ کرتے رہے

Jul 27, 2024

علی نواز
پاکپتن میں حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کا 782 واں عرس گزشتہ دنوں اختتام پذیر ہو گیا۔ ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کی قیادت میں عرس پرسکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔ عرس بابا فرید پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی پر مامور نفری کی تعداد 2200 سے زائد تھی۔ درگاہ حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی کا کہنا تھا سکیورٹی انتظامات کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی میں نے اپنی زندگی میں اس سے پہلے ایسے بہتر انتظامات نہیںدیکھے،عرس کے پر امن انعقاد اور بخیر و عافیت اختتام کا سارا کریڈٹ ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کو جاتا ہے ایڈیشنل آئی جی وسیم سیال بھی اس سلسلہ میں سرگرم رہے۔ پاکپتن پولیس کی جانب سے عرس پر 1 ڈی پی او، 1 ایس پی ، 5 ڈی ایس پیز ،12 انسپکٹرز ،55 سب انسپکٹرز ،77 اے ایس آئی، ہی" کانسٹیبلان،کانسٹیبلان اور لیڈی کانسٹیبلان نے ڈیوٹی سر انجام دی۔ ساہیوال پولیس کی 20 لیڈی کانسٹیبلان نے عرس حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر پر ڈیوٹی سر انجام دی۔ ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کی جانب سے عرس بابا فرید پر دوسرے اضلاع، پنجاب کانسٹیبلری اور ٹریننگ کالجز سے ڈیوٹی آنے والی نفری کی رہائش، کھانے پینے اور دیگر انتظامات کا مناسب بندوبست کیا گیا تھا، موسم کی شدت کے باعث نفری کے لیے پنکھوں اور ٹھنڈے پانی کا انتظام کیا گیا تھا۔نفری کے لیے کھانے کے معیار کو چیک کرنے کے لیے ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت نے متعدد بار اچانک جوانوں کے کھانے کو چیک کیا اور جوانوں کے ساتھ مل کر کھانا کھایا، ایک محتاط اندازے کے مطابق اندرون و بیرون ممالک سے 8 لاکھ سے زائد زائرین نے دربار حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر پر حاضری دی، کم و بیش 6 لاکھ افراد نے بہشتی دروازے سے گزرنے کی سعادت حاصل کی۔ عرس پر آنے والے زائرین کو سخت سکیورٹی چیکنگ کے 3 مراحل سے گزر کر دربار حضرت بابا فرید میں داخل کیا جاتا تھا، خواتین زائرین کے لیے خواتین پولیس اہلکار تعینات کی گئیں تھیں اس کے علاوہ دربار سے ملحقہ چھتوں پر پولیس اسنائپر تعینات تھے۔ عرس بابا فرید پر پولیس کی جانب سے تمام تر ڈیوٹی کو تین شفٹوں میں تقسیم کیا گیا تھا. ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کی جانب سے زائرین کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا، ڈی پی او پاکپتن روزانہ 3 کلو میٹر کے عرس کے روٹ کا متعدد بار پیدل وزٹ کرتے اور آنے والے زائرین سے گفتگو کرکے ان سے پاکپتن پولیس کے رویے اور انتظامات کے بارے میں پوچھتے زائرین کے ساتھ لنگر کھاتے اور گرمی کی شدت کی وجہ سے خود زائرین میں پانی تقسیم کرتے رہے۔ عرس کی تقریبات بخیر و خوبی انجام پانے پر لاکھوں زائرین نے پولیس کی جانب سے حسن سلوک اور بہتر انتظامات کو سراہا، لاکھوں زائرین کے رش کے باوجود کسی فرد واحد کی طرف سے بھی لاٹھی چارج، وغیرہ کی کوئی شکایت موصول نہ ہوئی اور نہ ہی کسی فرد واحد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی۔ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کی جانب سے عرس پر کیے گئے انتظامات کو میڈیا میں بھی خوب پذیرائی ملی اور آنے والے زائرین نے سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیوز کے ذریعے پاکپتن پولیس اور ڈی پی او پاکپتن کا شکریہ ادا کیا۔ دربارحضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی انکی اولاد اور دیگر دیوان فیملی کے ممبران نے بھی اپنے اپنے بیانات میں ڈی پی او پاکپتن اور پاکپتن پولیس کے سیکیورٹی انتظامات کے علاوہ حسن سلوک اور رویے کو سراہا، اس سال عرس پر  بہشتی دروازے کی چوتھے روز آر پی او ساہیوال محبوب رشید اور پانچویں روز ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت نے قفل کشائی کی۔
عرس کے پر امن انعقاد اور بخیر و عافیت اختتام پر ڈی پی او آفس پاکپتن میں عالی شان تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں سجادہ نشین دربار حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر دیوان مودود مسعود چشتی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی  تقریب میں دیوان فیملی کے دیگر ممبران، پولیس افسران، ممبران امن کمیٹی، تاجران، صحافیوں، وپڈا افسران، ریسکیو 1122 افسران اور سول سوسائٹی نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب میں عرس کے سلسلے میں خدمات  انجام دینے  پر پولیس افسران، دیگر اداروں کے افسران اور سول سوسائٹی میں شیلڈیں تقسیم کی گئیں، مہمان خصوصی سجادہ نشین دربار حضرت بابا فرید الدین دیوان مودود مسعود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں اس سے پہلے کسی عرس پر بھی ایسے بہتر سیکیورٹی انتظامات نہیں دیکھے۔ عرس کے پر امن انعقاد کا سارا کریڈٹ ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کو جاتا ہے جس نے ایسے بہتر انتظامات کروائے۔
اس موقع پر ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت کا کہنا تھا کہ میری بطور ڈی پی او پاکپتن تعیناتی کے بعد یہ دوسرا عرس ہے مجھے اس بات پر فخر محسوس ہو رہا ہے کہ جس بہشتی دروازے سے گزرنے کے لیے دور دراز سے اندرون اور بیرون ملک سے لاکھوں لوگ آتے ہیں اور جس دروازے سے گزرنا لوگ سعادت سمجھتے ہیں اس دروازے کی قفل کشائی سال 2023 اور 2024 کے عرس پر میں نے کی ہے. میری سروس کے یہ لمحات زندگی بھر مجھے یاد رہیں گے۔

مزیدخبریں