لاہور(سپورٹس رپورٹر)فرانسیسی سکیورٹی فورسز نے دریائے سین پر پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ پہلی بار کسی سمر اولمپکس کی افتتاحی تقریب سٹیڈیم سے باہر دریائے سین میں منعقد کی گئی۔کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی روک تھام کیلئے پانی میں غوطہ خوروں، عمارتوں کی چھتوں پر ماہر نشانہ بازوں اور منصوعی ذہانت پر مبنی جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیمروں کے ذریعے زبردست حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔ سکیورٹی کیلئے 10 ہزار فوجیوں اور 20 ہزار نجی سکیورٹی گارڈز کیساتھ تقریباً 45 ہزار پولیس اور نیم فوجی اہلکار و افسران ڈیوٹی پر مامور تھے۔تقریب کیلئے 6 کلومیٹر (4 میل) سے زیادہ علاقے میں حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں جہاں 3 لاکھ ٹکٹ لینے والے تماشائیوں کے علاوہ ارد گرد موجود عمارتوں میں لاکھوں دیگر رہائشی اور سیاح بھی شامل تھے۔پیرس کے ارد گرد 150 کلومیٹر علاقے کو مقامی وقت کے مطابق 7 بج کر 30 منٹ پر شروع ہونے والی تقریب سے ایک گھنٹہ قبل نو فلائی زون قرار دیا گیا اور یورپ کے مصروف ترین ہوائی اڈے کے سے ایک پر تمام پروازوں کو اتار لیا گیا یا ان کا رخ کسی اور علاقے کی طرف موڑ دیا گیا۔وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے بتایا کہ افتتاحی تقریب انتہائی غیر معمولی چیز ہے جو کوئی ملک کر سکتا ہے،یہ تقریب ایسے وقت میں ہو رہی ہے جبکہ فرانس دہشت گردی کے حملوں کیخلاف انتہائی ہائی الرٹ ہے۔راستے میں ہر اونچے مقام پر پولیس کے ماہر نشانہ بازروں کو تعینات کیا گیا۔ غوطہ خوروں کیساتھ بحریہ اور پولیس کے جہاز دریا کی گہرائیوں کو محفوظ بنانے کے ذمہ دار ہیں جبکہ پریڈ میں شامل تمام 85 کشتیوں اور ان کیساتھ راستے میں موجود دیگر اشیا کی خصوصی تربیت یافتہ کتوں اور بم ڈسپوزل ماہرین نے سکریننگ کی ہے۔فرانسیسی فوج ملک کی جدید ترین الیکٹرانک جنگی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اینٹی ڈرون آپریشنز کی ذمہ داری سنبھالی۔ پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں 7,500 کھلاڑی اور 30 ہزار سے زیادہ تماشائی شریک ہوئے ۔ کسی بھی شخص کا ٹکٹ اور ایکریڈیشن کے بغیر داخلہ بند کیا گیا تھا۔