بیت المقدس+ واشنگٹن (نیٹ نیوز+ آئی این پی) اسرائیل کی فوج نے غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک کارروائی کے دوران 7اکتوبر کو حماس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے 4 اسرائیلی کمانڈوز سمیت 5مغوریوں کی لاشیں برآمد کرلیں،برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے علاقے خان یونس میں حماس کی سرنگ سے 5لاشیں برآمد کرلیں، جن میںسکول ٹیچر مایا گورین، فوجی سارجنٹ میجر روید آریہ کیٹز، ماسٹر سرجنٹ اورین گولڈین، سٹاف سرجنٹ ٹومر آہیماس اور سرجنٹ کیریل بروڈسکی شامل ہیں،اسرائیل فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ سرنگ ایک ایسے علاقے میں تھی جہاں پہلے انسانی بنیاد پر امدادی زون کے لیے جگہ مختص کی گئی تھی،بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تعین ہوا کہ اسکول ٹیچر مایا گورین کو دوران حراست قتل کیا گیا تھا جبکہ فوجیوں کو 7اکتوبر کو مزاحمت میں مارا گیا اور پھر ان کی لاشیں قبضے میں لی گئی تھیں۔ دوسری جانب امریکی کانگریس سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے وقت واشنگٹن میں کام کرنے والے مظاہرین نے امریکی پرچم کو آگ لگا دی۔ عالمی خبر رساں کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بدھ کے روز امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ اس موقع پر مظاہرین کی بڑی تعداد پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوگئی اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس تشدد سے کئی مظاہرین زخمی بھی ہوئے جب کہ 200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔ مظاہرین نے امریکی پرچم بھی نذر آتش کردیا جب کہ نیتن یاہو کے پتلے کو بھی آگ لگادی گئی۔ امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹس کی اگلے صدارتی انتخاب کے لیے ممکنہ امیدوار کملا ہیرس نے بدھ کو واشنگٹن میں امریکی پرچم جلانے کی مذمت کی ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق کملا ہیرس نے امریکی پرچم جلانے کی مذمت کی۔
اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف واشنگٹن میں مظاہرے، امریکی پرچم نذر آتش
Jul 27, 2024