آئی پی پیز کا مسئلہ سینٹ میں زیربحث ہے: انوار الحق کاکڑ 

لاہور (کامرس رپورٹر) سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی آئی پی پیز کے حوالے سے منعقدہ ’’بزنسمین کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ انڈسٹری سمیت 24 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔ آئی پی پیز کا معاملہ سینٹ میں زیر بحث ہے، ملک کا مستقبل روشن ہے۔ آئی پی پیز کا مسئلہ اٹھا کر پوائنٹ سکورنگ نہیں کر رہے ہیں، ہم مسئلے کا حل بات چیت سے نکالیں گے۔ سابق وفاقی وزیر تجارت و داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ آئی پی پیز کی سرکاری اداروں کی غفلت عوام پر ڈالی جا رہی ہے۔ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔ پورا پاکستان ایک آواز کے ساتھ کہہ رہا ہے آئی پی پیز سے متاثر ہوئے ہیں۔ بجلی ہے لیکن مسئلہ بجلی کی قیمت کا ہے۔ مہنگی بجلی پر ہم کیسے دنیا کا مقابلہ کریں گے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ اور یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سربراہ ایس ایم تنویر نے کہاکہ آئی پی پیز کے خلاف سپریم کورٹ اور ایس آئی ایف سی میں اپیل کریں گے۔ مسئلہ بھی بتائیں گے اور ان کا حل بھی بتائیں گے۔ بجلی کے اس ریٹ پر کاروبار کرنا ممکن نہیں ہے۔  انوار الحق کاکڑ کو ایف پی سی سی آئی اکنامک پالیسی بزنس ڈویلپمنٹ تھنک ٹینک کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ بجلی اتنی مہنگی ہے بجلی کا بل نا قابل برداشت ہے۔ غلط معاہدوں کی وجہ سے کیپسٹی چارجز دینا پڑتے ہیں، بجلی کی قیمتیں اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔25 فیصد انڈسٹری بند ہو چکی ہے۔ ایسے آئی پی پیز معاہدوں سے ملک نہیں چل سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن