لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری‘ مجلس احرار اسلام پاکستان‘ جمعیت اہلحدیث پاکستان سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کی اپیل پر ملک بھر میں قادیانیوں سے متعلق فیصلے پر یوم احتجاج منایا گیا۔ مساجدمیں جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں‘ ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور جلوس نکالے گئے۔ لاہور میں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت جے یو آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان، جے یو آئی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حافظ نصیر احمد احرار، حافظ اشرف گجر، جمال عبدالناصر، شاہد اسرار، محمد افضل خان، مولانا یعقوب فیض، مفتی شمس الحق، حا فظ عبد الصمد، قاسم افضل، قاری غلام حسین اور دیگر نے کی۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی امیر سید محمد کفیل بخاری، ناظم اعلیٰ مولانا محمد مغیرہ، ناظم اطلاعات ڈاکٹر عمر فاروق احرار، میاں محمد اویس، حافظ عابد مسعود ڈوگر، مولانا تنویرالحسن، مولانا سید عطاء المنان بخاری، ڈاکٹر محمد آصف، مولانا محمد اکمل، مولانا ضیاء اللہ ہاشمی اور دیگر نے مختلف مقامات پر احتجاجی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے وطن عزیز اس کا ہرگز متحمل نہیں ہے۔ علامہ ہشام الہٰی ظہیر، مرکزی راہنما قاضی عبد القدیر خاموش، چیئر مین علامہ طارق محمود یزدانی، ناظم اعلیٰ حافظ ذاکر الرحمن صدیقی، مفتی خاور رشید بٹ، عبد الرحمن ایڈووکیٹ (صدر،دفاع اسلام لائرز فورم)، مولانا عدیل احمد گر جا کھی، مولانا حبیب الرحمن ضیاء، شیخ محمد فیاض، مولانا فضل الرحمن مدنی و دیگر قائدین نے جمعہ کے اجتماعات اور اپنے بیان میں کہا ہے آج پھر 1954,اور 1973 والی تحریک کی ضرورت ہے۔ اسلاف اور اکابرین کی جدو جہد سے منظور ہونے والے امتناع قادیانیت آر ڈیننس پر تمام مذہبی و دینی جماعتیں پہرہ دیں گی۔ تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا اضطرابی کیفیت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔