برطانیہ عالمی عدالت میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ کی درخواست کو چیلنج کرنے سے دستبردار ہو گیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترجمان برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے ہمارا مؤقف واضح ہے کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے لہٰذا وہی فیصلہ کرے گی۔برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کے ترجمان کا مزید کہنا تھا عالمی اور ملکی سطح پر قانون کی حکمرانی اور اختیارات کی منتقلی پر یقین رکھتے ہیں۔خیال رہے کہ چیف پراسیکیوٹر آئی سی سی کریم خان نے مئی میں اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر ان کے وارنٹ کی درخواست دی تھی۔اس کے علاوہ آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے تین رہنماؤں کے وارنٹ کے لیے بھی ایسی ہی درخواست کی تھی۔خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ کی سابق حکومت کا مؤقف تھا کہ اوسلو معاہدے کے تحت فلسطین اسرائیلیوں پر مجرمانہ دائرہ اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔سابق برطانوی وزیراعظم رشی سوناک کی حکومت نے آئی سی سی پراسیکیوٹر کا نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ کے وارنٹ کی درخواست کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔الجزیرہ کے مطابق برطانیہ کی نئی حکومت سمجھتی ہے کہ اسرائیل کو سپورٹ کرنے کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ نیتن یاہو کے جنگی جرائم کو سپورٹ کیا جائے۔
اسرائیل کو دھچکا، برطانیہ عالمی عدالت سے نیتن یاہو کے وارنٹ کیخلاف درخواست سے دستبردار
Jul 27, 2024 | 11:55