ایم کیو ایم کی جانب سے طاہرکھوکھراورسلیم بٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی، درخواست میں وفاق، صوبائی حکومت اور آئی جی سندھ کو فریق بنایا گیا ہے۔ ایم کیو ایم نے درخواست میں موقف اختیارکیا کہ لاء اینڈ آرڈرکو جوازبناکرآزادکشمیر اسمبلی کے حلقہ ایل اے تیس اورچھتیس کی نشستوں پرانتخابات ملتوی کرانا کشمیر کی آزادی کے خلاف اورغیرآئینی اقدام ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ بجٹ بحث کے بعد سندھ کے وزیراعلیٰ ودیگراعلی شخصیات نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال پراطمینان کا اظہارکیا تھا تاہم ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرزنے کراچی کے متعدد علاقوں میں کشیدگی کے باعث کراچی میں انتخابات نہ کروانے کی بات کی ۔ ایسے اقدامات سے ظاہرہوتا ہے کہ حکومت ان نشتوں پرانتخابات نہیں کرانا چاہتی جو کہ غیرآئینی ہے۔ درخواست میں اپیل کی گئی کہ ایل اے تیس اورچھتیس میں ملتوی کیے جانے والے انتخابات مقررہ تاریخ پرکروائے جائیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما حیدرعباس رضوی نے کہا کہ آزاد کشمیر کی قانون سازاسمبلی کی دونشستوں پر کراچی میں ملتوی کئے گئے انتخابات کا انعقاد فوری کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کراچی میں آزاد کشمیر کے مہاجرین کی دونشستوں میں سے ایک نشست دینے کےلئے دباؤ ڈالا جبکہ ایم کیوایم کے انکار پرالیکشن ملتوی کرادیئے گئے۔