دھرتی ماں کا نوحہ .... محمود فریدی

دھرتی ماں کا نوحہ .... محمود فریدی

Jun 27, 2013

ڈاک ایڈیٹر

مجھ کو اپنی دھرتی ماتا کہنے والے کدھر گئے
میرے دکھ کو اپناہی دکھ کہنے والے کدھر گئے
میرے سینے پر سر رکھ کے سونے والے کدھر گئے
میری چھاتی چوس کے گبھرو ہونے والے کدھر گئے
میرے دامن کا پھل نعمت کھانے والے کدھر گئے
میرے نام سے عزت شہرت پانے والے کدھر گئے
عزت اور ناموس پہ قرباں ہونے والے کدھر گئے
میرے حال اور مستقبل کا سوچنے والے کدھر گئے
میری چیخ کو سنتے ہی گبھرانے والے کدھر گئے
میری آنکھوں سے اشک آنسو پونچھنے والے کدھر گئے
مجھ کو روتا دیکھ کے آہیں بھرنے والے کدھر گئے
میرے زخم اور چوٹ پہ مرہم رکھنے والے کدھر گئے
میری آزادی کی خاطر مرنے والے کدھر گئے
بکھرے ہوئے بھائیوں کو یکجا کرنے والے کدھر گئے
بیٹھا ہے محمود اکیلا سننے والے کدھر گئے
بیٹے پوتے ماں سے باتیں کرنے والے کدھر گئے

مزیدخبریں