لاہور(لیڈی رپورٹر) خواتین پر تشدد گھریلو نہیں سماجی مسئلہ ہے، ان پڑھ فیملیز کے مقابلے میں تعلیم یافتہ گھرانوںمیں خواتین پرزیادہ تشدد ہوتاہے،سماجی رویے اور مائنڈ سیٹ بدلنے کیلئے کوئی انجکشن موجود نہیں تاہم اگرریاستی ادارے اپنامثبت کردار اداکریں تو خواتین کیخلاف تشدد کے واقعات اور استحصال کے واقعات کے سدباب میں مدد مل سکتی ہے، دوسری جانب عورت کو اپنے حقوق اور مظالم کیخلاف آواز بلند کرنے کاہنر سیکھنا ہوگا۔مقررین نے ان خیالات کااظہار گزشتہ روز عورت فاﺅنڈےشن کے صنفی مساوات پروگرام کے تحت علاقائی سطح پر خواتین کیخلاف امتیازی رویوںکے حوالے سے نےشنل بےس لائن سٹڈی کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ مقررین میں نسرین زہرہ، سلمان عابد، عبداللہ ملک، عرفان مفتی، حسنہ چیمہ، سمیرا سلیم ودیگر شامل تھے۔