منموہن کی آمد پر ہڑتال ریفرنڈم ہے‘ بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے : حریت قیادت

سرینگر (آن لائن) حریت قیادت نے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے موقعہ پر مکمل ہڑتال کرنے پر کشمیری عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جاری رہے گی۔ ہڑتال بھارت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی حکمران نوشتہ دیوار پڑھ لیں‘ وقت آگیا ہے کہ ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیری سرزمین پر ناجائز قبضہ ختم کرکے عالمی فورمز پر کئے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے فوجی طاقت کے ذریعے کشمیر کی صورتحال تبدیل کرنے کے تجربے نہ پہلے کامیاب ہوئے نہ آئندہ ہوں گے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ من موہن سنگھ اپنی کشمیر آمد کو بامقصد بنانا چاہتے ہیں تو انہیں یہاں پر جرات مندانہ اعلان کرنا چاہئے کہ بھارت کشمیر کے سلسلے میں اپنی روایتی پالیسی ترک کرکے منہ بولتی حقیقتوں کو تسلیم کرنے کے لئے تیار ہے اور کشمیر مسئلے کو یہاں کے عوام کی مرضی اور منشا کے مطابق حل کرنے کی کوشش کا آغاز کیا جائے گا انہیں بتا دینا چاہیے کہ گمنام قبروں‘ دس ہزار لاپتہ افراد اور کنن پوشہ پورہ سمیت اجتماعی عصمت دری کے تمام واقعات کی کسی غیر جانبدار ادارے کے ذریعے سے تحقیقات کرائی جائے گی اور ملوث پائے جانے والے افراد کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جائے گا۔ جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین یٰسین ملک نے بھارتی وزیراعظم کی آمد پر مقامی ہڑتال کرنے پر کشمیری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست گیر ہڑتال سے ان لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے جو تحریک آزادی کو شکست دینے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ کشمیریوں نے منظم ، متحدہ پرامن اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال سے دنیا کے ساتھ ساتھ بھارتی حکمرانوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ یکطرفہ سرکاری تشدد جبر اور ظلم کے ذریعے کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جدوجہد سے باز رکھنا ممکن نہیں ہے اور یہ کہ جبر و ظلم کے ہتھکنڈوں سے کسی قوم کی آزادی کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جاسکتا ہے۔ متحدہ جہاد کونسل نے کہا کہ کشمیری عوام کی بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور اتحادی حکومت کی سربراہ سونیا گاندھی کے دورہ کشمیر کے خلاف مکمل ہڑتال بھارت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ بھارتی نام نہاد منصوبے کشمیر میں فوجی قوت بڑھانے کے لئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...