کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ثناء نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ طاہر القادری بلاجواز احتجاج کر رہے ہیں۔ نواز شریف کی حکومت کو مدت پوری کرنے دی جائے۔ حکومت کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، انہوں نے کہا طاہر القادری اس ملک میں انقلاب لائیں جہاں ان کی شہریت ہے۔ انقلاب کی باتیں وہ کرے جو اس ملک کا شہری ہو، طاہر القادری کے عمل سے ملک کی بدنامی ہوئی۔ انہوں نے غیر ملکی طیارے کو گھنٹوں یرغمال بنائے رکھا، چودھری برادران کے طاہر القادری کا ساتھ دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی اور کی بیساکھی کے ذریعے سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ لاہور میں جس طرح خون بہایا گیا یہ آمریت کی مثال ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اس ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل کیا جائے۔ کسی غیرملکی شہریت رکھنے والوں کو ہم اس ملک میں انقلاب لانے کی کسی صورت اجازت نہیں دینگے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت کو بھی آمرانہ سوچ کے تحت حکمرانی کرنے کی بجائے جمہوری روایات کے تحت حکومت کرنی چاہئے۔ طاہر القادری کو سکائی لیب کی طرح اس ملک میں نازل کیا جاتا ہے۔ کراچی پریس کلب کے 200 صحافیوں کے بعد باقی ماندہ 138 صحافیوں کو بھی جلد پلاٹس دیئے جائیں گے جبکہ کراچی پریس کلب کے آڈیٹوریم اور پریس کانفرنس ہال کی تعمیر کا بھی اسی سال آغاز کر دیا جائے گا۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم صحافیوں اور ان کی تنظیموں کو مالی طور پر اتنا مستحکم کر دیں کہ انہیں آئندہ کسی سے بھی مالی معاونت کی ضرورت باقی نہ رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں 200 ممبران کو پلاٹس دینے کے چالان دینے کی منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے متاثرین کو خیبر پی کے میں ہی کیمپوں میں رکھا جائے گا اور پیپلز پارٹی کی جانب سے ملک بھر میں لگائے جانے والے امدادی کیمپس میں جمع ہونے والی اشیاء ان متاثرین کو ان کے کیمپوں تک پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ وہ ہمارے بھائی ہیں اور انہیں ہم اس مشکل کی گھڑی میں کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ طاہر القادری کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ جس ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ بے وقت اور بلاوجہ مداخلت کے ذریعے وہ اس ملک میں جمہوریت کو ڈیل ریل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت کو عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس کے تحت انہیں اپنا وقت مکمل کرنے سے نہیں روکنا چاہئے۔ ہم کسی کے مینڈیٹ کو ڈیل ریل نہیں ہونے دینا چاہتے، انہوں نے کہا کہ جو شخص پاکستانی ہی نہ ہو وہ ہمارے ملک میں انقلاب لانے کی بات کرے تو یہ تعجب کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت کو گرانا درست اقدام نہیں تاہم حکومت پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جمہوری طرز حکومت اختیار کرے اور لاہور جیسے سانحات اور سیاسی کارکنوں پر گولیاں برسانے جیسے آمرانہ دور کے اقدامات سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر کوئی اسمبلیوں سے استعفیٰ نہیں دے گا، ان کی اپنی پارٹی بھی دو حصوں میں بٹ چکی ہے۔ ان کے اس طرح کے اعلانات جمہوریت کیلئے کوئی اچھی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہ ہی طاہر القادری کا ساتھ دے گی اور نہ ہی عمران خان کا بلکہ پیپلز پارٹی صرف جمہوریت اور اس کے استحکام کا ساتھ دے گی۔
شرجیل میمن