اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کسی قانونی ادارے کے سربراہ کو ہٹانے والی اتھارٹی کیلئے ٹھوس شواہد اور قابل اعتماد وجوہات دینا بھی ضروری ہے، کسی کو راتوں رات بغیر وجہ بتائے ہٹایا نہیں جاسکتا، اس حوالے سے عدالت عظمیٰ کے کئی فیصلے موجود ہیں، اس کے علاوہ عدالت نے پی سی بی کے پیٹرن کو فراہم کرنے والا وہ مواد طلب کرلیا جس کی بنیاد پر ذکاء اشرف کو ہٹایا گیا جبکہ عدالت نے ذکاء اشرف سے کہا ہے کہ وہ اگر چاہیں تو عدالت میں پیش کردہ آڈٹ رپورٹ کا جواب داخل کرا سکتے ہیں۔ جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس ثاقب نثار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نجم سیٹھی کی دائر اپیل کی سماعت کی۔ عاصمہ جہانگیر کے دلائل جاری تھے کہ عدالت کا وقت ختم ہونے پر سماعت 2 جولائی تک ملتوی کردی گئی اور عدالت نے کہا کہ ذکاء اشرف اگر چاہیں تو آڈٹ رپورٹ کا جواب داخل کرا سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ
کسی ادارے کے سربراہ کو ہٹانے کیلئے وجوہات دینا ضروری ہیں: سپریم کورٹ
Jun 27, 2014