پنجاب اسمبلی : 21 ارب سے زائد کا ضمنی بجٹ منظور‘ وفاق کالا باغ ڈیم کیلئے اتفاق رائے پیدا کرے : ڈاکٹر وسیم

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی نے 21ارب روپے سے زائد کا ضمنی بجٹ منظور کر لیا۔ اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہو گیا۔ پنجاب اسمبلی نے21 ارب اور67 کروڑ روپے سے زائد کا ضمنی بجٹ منظور کیا۔ سپیکر رانا محمد اقبال نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ مجموعی طور پر 41 مطالبہ غور ایوان میں پیش کئے گئے۔ دو کٹوتی کی تحاریک طے شدہ وقت پورا ہوجانے پر پیش نہ ہوسکیں۔ ایوان نے 40 مطالبات زر اکثریت رائے سے منظور کر لئے۔ اپوزیشن نے پانی کی کمی اور بھارت کی طرف سے آبی جارحیت کرتے ہوئے پاکستانی دریائوں پر ڈیمز کی تعمیر کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کردار ادا کرے۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ بھارت پاکستانی دریائوں پر آبی جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے اور پاکستان کے پانیوں پر ڈیمز کی تعمیر جاری ہے لیکن حکمران اور متعلقہ ادارے اس پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ جنہوں نے اقوام متحدہ میںبھارت کو آبپاشی کے بغیر دیگر منصوبوں کیلئے پانی روکنے کی اجازت دی وہ غدار ہیں اور ایسے غداروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ کالا باغ ڈیم ہی وہ واحد منصوبہ ہے جس کے ذریعے ملک میں بجلی اور پانی کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔ کالا باغ ڈیم پاکستان کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ مجھے حساس ادارے کے ایک اعلیٰ افسر نے یہ بات انتہائی ثبوت کے ساتھ بتائی ہے کہ بھارت پاکستان میں کالا باغ ڈیم کی مخالف سیاسی اور علیحدگی پسند تحریکوں کو سالانہ 18ارب روپے فراہم کرتا ہے اور میں مطالبہ کرتا ہوںکہ وفاقی حکومت کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ اگر پاکستان میں کسانوں کے پاس پانی نہیں ہوگا تو ہم کسی بھی صورت آنے والے وقت میں مشکلات کا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لئے حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہئے۔ تحریک انصاف کی راحیلہ انور نے کہا کہ پاکستان دن بدن پانی کی کمی کا شکار ہوتا جارہا ہے اور بھارت کو بھی پاکستانی دریائوں پر ڈیم بنانے سے روکنے والا کوئی نہیں۔ عارف عباسی نے بھی پانی کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الر شید نے کہا ہے کہ نوازشریف اپنی حکومت بچانے کیلئے ترلے اور منتوں پر اتر آئے ہیں مگر دھاندلی کی تحقیقات کرائے بغیر مسلم لیگ (ن) کی حکو مت اپنی آئینی مدت پوری نہیں کر سکتی‘ (ن) لیگ 30سال سے پنجاب میں حکو مت کر رہی مگر انکی سیاسی ’’بھوک‘‘ ختم نہیں ہو رہی‘ حکومت کو مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا‘ عمران خان آج دھماکہ خیز اعلانات کرینگے اور حکومت کو دھاندلی کی تحقیقات کیلئے حتمی ڈیڈ لائن دی جائیگی‘ رانا ثناء اللہ خان اور رانا مشہود احمد خان میں کوئی فرق نہیں ان سمیت پوری (ن) لیگ کو عمران خان اور تحریک انصاف فویبا ہو چکا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں محمود الرشید نے کہا کہ پنجاب450ارب سے زائد کا مقروض ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں (ن) لیگ کی کار کر دگی صفر نہیں بلکہ اس سے بھی منفی ہے۔ دریں اثناء اپوزیشن نے صوبائی وزیر خزانہ کے بجٹ کی منظوری کی خوشی میں دئیے جانے والے ظہرانے میں شرکت کی دعوت کومسترد کر دیا۔ اس سلسلہ میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودا لرشید نے کہا کہ ہمیں ایک سال سے حکومت نے دیوار کے ساتھ لگا رکھا ہے ہم ان کا یہ ظہرانہ کیسے قبول کریں۔
پنجاب اسمبلی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...