اسلام آباد (نامہ نگار) نیب بلوچستان نے پٹ فیڈر کینال ایکسٹینشن پروجیکٹ کے کام میں تاخیر اور قومی خزانے کو 25 کروڑ روپے سے زائد کے نقصان کا نوٹس لے لیا۔ منصوبے کی فوری تکمیل کے احکامات جاری کرتے ہوئے عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ذمہ داران کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب ہیڈ کوارٹر سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق نیب بلوچستان نے 5 ارب 76 کروڑ کی لاگت سے 2007ءمیں شروع ہونے والے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر، غیر معیاری کام اور ٹھیکیداروں کو ہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ماہرین کے ساتھ مذکورہ منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے ڈیرہ مراد جمالی کا دورہ کیا اور غیر معیاری اور سست روی کا شکار کام، ٹھیکیداروں کو ہونے والی خلاف ضابطہ ادائیگیوں پر متعلقہ حکام کو تفصیلی بریفنگ کے لئے نیب بلوچستان آفس طلب کرلیا۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کنسلٹنٹ اور این ڈی سی کے افسران نے نیب حکام کو پروجیکٹ کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ تاہم نیب حکام مذکورہ بریفنگ سے مطمئن نہ ہوسکے۔ نیب بلوچستان نے متعلقہ حکام کو پابند کیا کہ وہ تاخیری حربوں سے باز رہے بصورت دیگر ان کیخلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ قومی اہمیت کا حامل یہ منصوبہ 2012ءمیں مکمل ہونا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد پٹ فیڈر کینال کی موجودہ 6700 کیوسک پانی کی گنجائش کو 8500 کیوسک تک بڑھانا تھا جس سے 663000 ایکڑ زرعی زمین سیراب ہوتی اور صحبت پور سے نصیر آباد اور جعفر آباد کے تین اضلاع کے لاکھوں لوگوں کو پینے کا پانی بھی میسر ہوتا۔
پٹ فیڈر ایکسٹینشن
پٹ فیڈر کینال ایکسٹینشن پروجیکٹ میں تاخیر، نیب بلوچستان کا ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
Jun 27, 2015