لاہور ( میاں علی افضل سے) وزیراعظم اور چیئرپرسن پیپلز پارٹی شہید بے نظیر بھٹو کی شہادت پر سندھ میں جلاﺅ گھیراﺅ کے دوران تباہ کیا جانے والا ریلوے سسٹم 8 سال بعد بھی بحال نہیں ہو سکا۔ اندازے کے مطابق ریلوے کو مجموعی طور پر 20 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔ تباہ ہونیوالے سسٹم کی بحالی کےلئے7 ارب 50کروڑ کا تحمینہ لگایا گیا اور 2008 میں کام شروع کر دیا گیا جو آج تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔ منصوبے کی مسلسل تاخیر سے لاگت میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ ریلوے کا آپریشنل سسٹم بھی متاثر ہو رہا ہے۔ 27 دسمبر 2007کو بے نظیر بھٹو شہید کی شہادت پر سندھ روٹس پر مشتعل مظاہرین نے جلاﺅ گھیراﺅ کے دوران ریلوے سگنل سسٹم کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا گیا جبکہ سینکڑوں کوچز اور سٹیشن کو آگ لگا دی گئی اس کیساتھ ساتھ ٹریک کو بھی بڑی پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا ٹریک، سگنل، ریلوے سٹیشن سمیت جلاﺅ گھراﺅ میں تباہ ہونیوالی سسٹم کی بحالی کےلئے محکمہ ریلوے نے 28 نومبر 2008کو 7 ارب 85کروڑ 59 لاکھ 53 ہزار روپے کی لاگت سے بحالی کا کام شروع کیا گیا جو آج تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔ منصوبے پر پہلے 7 ارب 24کروڑ 37 لاکھ 47 ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جبکہ 2014-15کے جولائی سے دسمبر تک 6کروڑ 86 لاکھ 40 ہزار جبکہ جنوری سے مئی تک 46کروڑ 4 لاکھ 37ہزار خرچ کئے گئے جبکہ آئندہ سال2015-16 میں 52کروڑ 97 لاکھ 70 ہزار روپے مزید خرچ کئے جائیں گے منصوبے کی بروقت تاخیر سے ماضی میں ریلوے کی ریونیو میں بہت زیادہ کمی رہی اور ریلوے کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ سابقہ وفاقی حکومت کی عدم توجہ بھی منصوبہ کی تاخیر کا سبب بنی رہی۔
بحال نہ ہو سکا