لاہور( آن لائن )محکمہ ریلوے کی 24 ہزار آسامیاں نامعلوم وجوہات پر ختم کردی گئیں جبکہ ملازمین کی تعداد بھی 40 ہزار کم ہو کر رہ گئی ۔محکمے میں کام کرکے تنخواہ لینے والے تو 80 ہزار مگر گھر بیٹھے پنشن لینے والوں کی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار تک بڑھ چکی ہے۔محکمہ ریلوے کی ایک خفیہ دستاویز کے انکشافات کے مطابق محکمہ میں چپکے چپکے ملازمین ریٹائرڈ ہوتے گئے مگر ان کی جگہ نئی بھرتیاں ہی نہ کی گئیں۔1995ءتک ریلوے نیٹ ورک پر ایک لاکھ 20 ہزار 948 افراد کوروز گار حاصل تھا ،مگر آج ان آسامیوں کی تعداد 96 ہزار 765 رہ گئی۔ان میں بھی 16 ہزار 711 بدستور خالی ہیں۔یہ بھی معلوم ہوا کہ محکمے میں کام کرنے والے تو80 ہزار54 ملازمین ہیں مگرگھر بیٹھے پنشن وصول کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار تک بڑھ چکی ہے۔دستاویز کے مطابق دوسالوں میں ریلوے آمدن میں اضافہ ضرور ہوا۔دوسال قبل18 ارب روپے آمدن تھی جواب31 ارب تک بڑھ چکی ہے۔ لیکن ساتھ ہی دوسال قبل اخراجات 48 ارب تھے تو وہ بڑھ کر 61 ارب ہو چکے ہیں۔دوسال قبل بجٹ خسارہ 32 ارب تھا وہ بھی بڑھ کر 37 ارب ہو گیا۔ریلوے حکام کے مطابق دو سال قبل ریلوے کے پاس درست انجنوں کی تعداد 160 تھی جو اب281 ہو چکی ہے۔مسافر ٹرینیں92 سے بڑھ کر 106 اورگڈزٹرنیوں کی تعداد 8 سے بڑھ کر 32 ہو چکی ہے۔
روپے دستاویزات
ریلوے کی 24ہزاراسامیاں ختم‘خسارہ7 ارب روپے بڑھ گیا:خفیہ دستاویز
Jun 27, 2015