لاہور (خصوصی نامہ نگار) مولانا طارق جمیل نے علمائے کرام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو فرقہ واریت سے بچائو۔اس منبر کا سلسلہ مسجد نبوی سے ملتا ہے اس منبر سے پھول پیش کئے گئے، نفرت نہیں بانٹی گئی، مسلمانوں ایک دوسرے کو کافر نہ کہو۔کسی کو حق نہیں کہ وہ دوسرے کو کافر کہے ۔اللہ کی جنت اتنی بڑی ہے کہ سب فرقہ ایک دوسرے کو کافر کہیں گے توپھر اس جنت میں کون جائے گا، فرقہ واریت کو ہوا نہ دو ،بچیوں کو بیوا اور بچوں کو یتیم نہ کرو، علماء کرام فرقہ واریت کی بجائے اتحاد یگانت کا درس دیں، روزہ حج سے بڑا فرض ہے ، روزہ اللہ اور رسولؐ کا عاشق بنا دیتا ہے۔ رمضان کے مقدس مہینے میں پاکستان حاصل کیا گیا۔ پوری دنیا میں مذہب کے نام پر دو ریاستیں قائم ہوئیں۔ ایک مدینہ منورہ اور دوسری پاکستان۔ دونوں ریاستیں اسلام کے نام پر وجود میں آئی ہیں۔ ہمارے بزرگوں کا خواب تھا کہ ایسی ریاست بنائیں گے جہاں بیٹیوں کی عزت محفوظ ہوگی، افسر ایماندار اور دیانتدار ہونگے، حکمران رحم دل ہونگے، مال دار سخی ہونگے، باحیاء معاشرہ قائم ہو گا، شراب خانے ویر ان ہونگے اس خواب کی تعبیر کے لئے 6لاکھ افراد ذبح ہوئے مگر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان شراب خانے، زنا اور ظلم وستم میں ڈوب چکا ہے۔ آج عہد کریں کہ آج کے بعد اللہ کی نافرمانی میں زندگی نہیں گزاریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاریخی بادشاہی مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خطیب بادشاہی مسجد لاہور حضرت مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد نے خطبہ جمعہ دیا اور نماز جمعہ کی امامت اور آخرمیں ملکی سلامتی استحکام پاکستان اورقومی سلامتی امت مسلمہ کے مسائل اور ان کی زبوں حالی پر خصوصی دعا کرائی۔