ایون فیلڈ ریفرنس‘ کیلبری فونٹ سے متعلق ریڈلے کا بیان جھوٹا ہے: خواجہ حارث

اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں میاں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ رابرٹ ریڈلے نے کیلبری فونٹ سے متعلق جھوٹا بیان دیا ہے، جرح سے پہلے اختر راجا نے ریڈلے کی نیب سے ملاقات کرائی، پہلے گواہ نہیں مانتا پھر سب کچھ مان جاتا ہے، واجد ضیا کہتا ہے لندن فلیٹس شریف فیملی کے ہیں جبکہ نیب تفتیشی افسر کا الزام ہے کہ نواز شریف بے نامی دار ہیں، شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر1 کے جج محمد بشیر نے کی، میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز عدالتی استثنیٰ کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہوئے، میاں نواز شریف کے دامادکیپٹن(ر) صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ رابرٹ ریڈلے کہتا ہے 2007سے پہلے کیلبری فائونٹ نہیں تھا رابرٹ ریڈلے کی دو رپورٹس ہیں ایک پر زیادہ فوکس کروں گا فوٹو کاپی کرانے کے لیے پِن اتار کر دوبارہ لگائی جاتی ہے غلطی ہوئی پہلا صفحہ کومبر کا لگایا دوسرے صفحے نیلسن اور نیسکول کے ہیں، مجھ سمیت دوسرے وکیل غلطی تسلیم نہیں کرتے، پہلے صفحے پر غلطی ہوئی جس پر رپورٹ تیار ہوئی غلطی کا بہت جلد احساس ہو گیا، احساس ہونے پر وکیل صاحب نے نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹ ڈیڈ لگائی یہ فرق دیکھنے کے لیے رابرٹ ریڈلے کی خدمات کی ضرورت نہیں تھی۔ ایک اور غلطی ہوئی وکیل صاحب نے غلطی چھپانے کے لیے بات گول کر دی۔ وضاحت کرنے میں وکیل صاحب نے مزید غلطیاں کی ہیں، ہم بھی دیکھ سکتے ہیں۔ جرح سے پہلے اختر راجہ نے ریڈلے کی نیب سے ملاقات کروائی یہ ٹیم اب وہاں کیا کر رہی ہے پہلے گواہ نہیں مانتا پھر سب کچھ مان جاتا ہے، پہلے کہا کہ مجھے سمجھانا تھا کہ ویڈیو لنک پر بیان کیسے دینا ہے۔ نیب ٹیم نے ریڈلے کو گمراہ کیا ریڈلے نے کہا مجھے بتایا گیا کہ یہ ٹیم آپکا بیان ریکارڈ کریگی نیب ٹیم کو بتایا انہوں نے میرا بیان ریکارڈ کرنا ہے ریڈلے نے کہا مجھے بعد میں علم ہوا انہوں نے میرا بیان ریکارڈ نہیں کرنا۔ ریڈ لے سے متعلق تمام چیزیں مشکوک ہیں ریڈلے کی رپورٹ اور کریڈیبلٹی بھی سوالیہ نشان ہے۔ خواجہ حارث کا بیان جاری تھا کہ عدالت کا وقت ختم ہونے پر مزید سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی ۔خواجہ حارث آج بھی جرح جاری رکھیں گے۔

ای پیپر دی نیشن