اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے ہم فرشتے نہیں، ہم انسان ہیں، غلطیاں ہوتی ہیں، شریف برادران یا توشوکت خانم پر حملہ کرتے ہیں یا میری ذاتی زندگی پر۔ مسلم لیگ ن کو شکست دینے کیلئے ہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔ شریف برادران ہی ریحام کی کتاب اور چودھری افتخار کے پیچھے ہیں۔ ہمیں میچ میں مسلم لیگ ن کو ہرانا ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق عمران خان نے اپنی جماعت میں گروپنگ کا اعتراف کرلیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پارٹی میں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے گروپس موجود ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی ایک بار جب پی ٹی آئی کی حکومت آجائے گی تو گروپنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا وہ اقتدار میں آئے تو ایم این ایز اور ایم پی ایز کو ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کریں گے کیونکہ یہ عمل کرپشن کو پروموٹ کرتا ہے۔ پی آئی اے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت آئی تو وہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں کریں گے۔ این این آئی کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے الیکشن کمیشن کی جانب سے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی غیر ملکی فنڈنگ کی پڑتال کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی غیر ملکی فنڈنگ کی پڑتال کے فیصلے میں تاخیر کی تاہم معاملہ کمیٹی کو بھجوانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، تحریک انصاف بطور ایک سیاسی جماعت اپنی تمام مالی تفصیلات الیکشن کمیشن کے روبرو پیش کررہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ شریفوں کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے ذریعے منی لانڈرنگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے واشنگٹن میں سفارتخانے سے رقوم کی وصولی کے قصے بھی منظر عام پر ہیں۔ آئی این پیکے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ٹکٹ نہ ملنے والے ناراض رہنمائوں کو منانے کے لیے دو روزہ دورے پر کل جمعرات کو لاہور آئیں گے۔ عمران خان اپنے دورہ کے دوران ٹکٹ نہ ملنے والے ناراض امیدواروں سے ملاقاتیں کریں گے اور انکے تحفظات دور کریں گے۔ مخصوص نشستوں پر ٹکٹ نہ ملنے والی خواتین سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ پارٹی ذارئع کے مطابق عمران خان کی کوشش ہے کہ انتخابی مہم کے دوران ناراض رہنمائوں اور کارکنوں کی جانب سے نامزد امیدواروں کو کسی قسم کی مشکلات درپیش نہ آئیں کیونکہ جن رہنمائوں اور کارکنوں کو ٹکٹ نہیں دئیے گئے انکی جانب سے پارٹی کو یہ باور کرا دیا گیا وہ نامزد امیدواروں کی انتخابی مہم میں شریک نہیں ہونگے۔ کپتان کے دورے کے دوران لاہور میں انتخابی حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان نے کہا مسلم لیگ ن کو شکست دینے کیلئے ہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے ، ہمیں اس میچ میں مسلم لیگ ن کو ہر صورت ہرانا ہے، یہ بات صحیح ہے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں، سیاسی پارٹیوں کے اندر گروپس اور اختلافات ہوتے ہیں میں نے شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین گروپس کو ختم کروانے کی بہت کوشش کی مگر انٹرا پارٹی انتخابات میں تاخیر کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے ، مجھے امید ہے حکومت میں آنے کے بعد یہ مسائل ختم ہو جائیں گے، سیتا وائٹ کیس کوئی مسئلہ نہیں، ملک کی لیڈر شپ کیلئے یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ فنانشلی کرپٹ ہے یا نہیں ، کیا وہ سچا انسان ہے یا نہیں ، ہم کوئی فرشتے نہیں ہیں کہ ہم سے ساری زندگی میں کوئی غلطی ہی نہ ہوئی ہو، شریف برادران جب بھی اقتدار میں آتے ہیں میری ذاتی زندگی پر حملہ کرتے ہیں۔ مزید برآں چیئرمین تحریک انصاف سے بابراعوان نے ملاقات کی۔ عمران خان نے کہا شریف خاندان کے خلاف مقدمات کا فیصلہ جلد ہونا چاہئے۔ اسحاق ڈار اور شریف خاندان کے مفرور افراد کو وطن واپس لانا ہو گا۔ بابر اعوان نے کہا شہباز شریف کو میگا پراجیکٹس میں کرپشن کا حساب دینا ہو گا۔ دونوں رہنمائوں نے شریف خاندان کے خلاف کیسز کے فیصلوں میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ عمران خان نے کا شریف خاندان کے خلاف مقدمات کے فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کا آج بدھ کو ہونے والاورکرز کنونشن منسوخ کر دیا گیا تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس ورکرز کنونشن سے اسلام آباد کی انتخابی مہم کا آغاز کرنا تھا تاہم ورکرز کنونشن کی عمارت عدم دستیابی کے باعث ورکرز کنونشن منسوخ کر دیا گیا۔عمران خان نے کہا جنوبی وزیرستان سے پشتون تحفظ موومنٹ کا امیدوار علی وزیر ہے۔ پی ٹی آئی علی وزیر کے مقابلے میں اپنا امیدوار نہیں لائے گی۔ کشمیر کے معاملے پر بھارت سے بات چیت کرنی چاہئے مسئلہ کشمیر کو بڑے پیمانے اٹھانا پڑے گا۔
پارٹی میں ترین‘ قریشی گروپنگ موجود‘ حکومت میں آئے تو ختم ہو جائے گی: عمران
Jun 27, 2018