اسلام آباد ( نیوز رپورٹر )عدالت عظمیٰ میں بحریہ ٹائون سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے بحریہ ٹائون ملک ریاض کو دو ہفتوں میں 5 ارب روپے بطور ضمانت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ملک ریاض عدالت میں پیش۔ سماعت کے موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار اور بحریہ ٹان کے سربراہ ملک ریاض کے مابین مکالمہ کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ملک صاحب اپنی آخرت سنواریں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض نے عدالت کو بتایا کہ عدالت بحریہ ٹائون نے پاکستان میں تیسری دنیا کو پہلی دنیا بنایا ، بحریہ ٹائون میں 24گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے ،دنیا کی تیسری بڑی مسجد ، تعلیمی ادارے ، اولڈ ایج ہوم، تفریحی مقامات اور بین الاقوامی معیار کے ہسپتال بنائے، جہاں کلاشنکوف تھی اور کوئی انسان نہیں جاتا تھا ہم نے وہاں تعمیراتی منصوبے بنائے۔ عدالت ایسا فیصلہ نہ دے جس سے ملازمین متاثر ہوں ، نیب تخت پڑی مقدمہ کلیئر قرار دے چکا ہے ،ملک ریاض نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کیس کے فیصلے تک نیب کو کاروائی سے روکے ،کل بھی ایئر پورٹ پر لوگوں نے منتیں کیں کہ ہماری سرمایہ کاری ڈوب جائے گی۔ عدالت نے ملک ریاض کو کیس میں اپنی تجاویز اور بیان حلفی کے ہمراہ کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔