نیب کی جانب سے کوئی تحقیقات نہیں کی جارہیں، جے آئی ٹی نے ایسا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا جس سے نوازشریف کورقم منتقلی ظاہرہو: خواجہ حارث

شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔کیپٹن ریٹائرڈ صفدرعدالت کے روبرو پیش ہوئے.نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے کیپیٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت سے متعلق خود ساختہ دستاویزات پیش کی گئیں جوقانون کے مطابق تصدیق شدہ نہیں،جے آئی ممبران کو دبئی بھجوانے سے متعلق کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا،تنخواہ کے سکرین شاٹس پربھی کسی کا نام یا عہدہ نہیں لکھا گیاجبکہ پیمنٹ شیٹ پربھی نواز شریف کا نام نہیں.انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نوازشریف کے اکاؤنٹ میں رقم منتقلی کے ٹرانزیکشن ریکارڈ دینے میں بھی ناکام رہی،ایف زیڈکاایون فیلڈجائیداد سے کوئی تعلق نہیں،انھوں نے کہا کہ قطری کا بیان ریکارڈ کرانے میں کڑی شرائط رکھی گئیں اور ویڈیوریکارڈنگ کا کہا گیا،کیا گارنٹی تھی کہ حسن نوازکی طرح قطری شہزادے کی تصویرلیک نہ ہوتی .سماعت کے دوران خواجہ حارث نے اپنے دلائل مکمل کرلیے.صبح مریم نوازکے وکیل امجد پرویزحتمی دلائل شروع کریں گے.

ای پیپر دی نیشن