اختر مینگل کی اے پی سی میں شرکت سے معذرت، وزیراعظم سے ملاقات

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد نے محمد اختر مینگل کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد میں آغا حسن بلوچ، محمد ہاشم، پروفیسر شہناز بلوچ اور ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی شامل تھے، وزیر دفاع پرویز خٹک، ڈپٹی سپیکر محمد قاسم خان، وزیر اعظم کے مشیر محمد شہزاد ارباب ، معاون خصوصی ندیم افضل چن بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات میں حکومت اور بی این پی کے درمیان تعاون کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ سردار اختر مینگل نے پارٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ گذشتہ دس ماہ میں جو مشکلات سامنے آئی ہیں ان کے حل کے لیے طریقہ کار مرتب کر لیا گیا تاکہ دونوں جماعتوں کے درمیان طے شدہ معاملات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بی این پی بجٹ کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دے گی اور حکومت سے تعاون جاری رکھے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ، سیکرٹری ہاؤسنگ ڈاکٹر عمران زیب، چیئرمین سی ڈی اے اور ڈی جی ہاؤسنگ وزارت ہاؤسنگ شریک ہوئے، اجلاس میں پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے اسلام آباد میں پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی ڈی اے کو اسلام آباد میں شجر کاری کی مہم مزید موثر بنانے کی ہدایت، گرین ایریاز اور جنگلات کی حفاظت پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعظم عمران خان سے ممبران قومی اسمبلی نے ملاقاتیں کیں۔ ان میں شیر علی ارباب، نورین فاروق ابراہیم اور محمد اسلم بھوتانی شامل تھے۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان اور گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے بھی ملاقات کی۔ خبررساں ایجنسیوں کے مطابق قبل ازیں بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے آخری لمحات میں اے پی سی میں شرکت سے معذرت کر لی۔ اختر مینگل کی زیرقیادت وفد کی وزیراعظم سے ملاقات میں حکومتی معاہدے پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں اہم پیش رفت ہوئی اور 10 ماہ میں مشکلات کے حل کیلئے طریق کار مرتب کر لیا گیا اور دونوں جماعتوں کے درمیان طے معاملات پر مکمل عمل یقینی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وزیرعظم کی بی این پی وفد سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا لاپتہ افراد کے معاملے میں بہت جلد پیش رفت ہوگی۔ وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے 6 فیصد کوٹے پر اتفاق ہوا ہے۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا اختر مینگل اور ان کے وفد کو مطمئن کر لیا گیا۔ آئندہ دوری نہ ہو اس کیلئے بھی طریق کار بنا لیا گیا ہے۔ 10 ارب کا ترقیاتی بجٹ ملنا بی این پی کا حق ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اختر مینگل کو مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا بلوچستان کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔ این این آئی کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ اے پی سی کے ایجنڈے کا علم نہیں‘ آل پارٹیز کانفرنس آئین کی بالادستی‘ آزاد عدلیہ اور صوبوں کے حقوق کے حوالے سے ہوتی تو ضرور شرکت کرتے‘ تحریری طور پر اے پی سی کیلئے اپنے مطالبات بھجوا دیئے ہیں اگر مثبت جواب آیا تو بعد میں ہونے والی اے پی سی میں شرکت کریں گے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہاکہ سیاسی جماعتیں مسائل کے حل کیلئے اکٹھی ہوتی رہتی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے ہمیں بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی ہم نے فی الحال شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ تاہم اس سے پہلے ہونے والی اے پی سی میں ہمیں دعوت نہیں دی گئی تھی‘ یہ گلہ بھی ہم نے ان تک پہنچایا‘ ہمارے کچھ خدشات تھے جس سے ان کو آگاہ کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...