اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین ایف بی آر سید محمد شبر زیدی نے وضاحت کی ہے کہ ایسیٹس ڈیکلیریشن آرڈیننس 2019ء کے سیکشن 12 کے تحت ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کنندہ کے خلاف کسی بھی دوسرے قانون کے تحت قانونی کارروائی یا جرمانے کے لئے بطور شہادت استعمال نہیں ہو سکتے۔ شبر زیدی نے کہا ہے کہ بینکوں کی جانب سے صارفین کی بائیو میٹرک تصدیق ایف بی آر کی ہدایت پر نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے وضاحت کی مختلف بینک بائیو میٹرک تصدیق ایف بی آر کی ہدایت پر نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک تصدیق کا کام تمام بینک اپنی ضرورت کے تحت خود سے کررہے ہیں۔