دوسری شادی پر سزاکا قانون مسترد کرتے ہیں: ،محمد حسین محنتی

کراچی(نیوزرپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے دوسری شادی کے لیے بیوی کی اجازت کے ساتھ مصالحتی کونسل کی اجازت لازمی قراردینے والے فیصلے پراپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ملک میں اسلام کیخلاف کسی بھی قانون کو قبول نہیں کیا جائے گا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں شریعت اور اسلامی نظریاتی کونسل سے تجاوز کیا گیا ہے،عدالت اور معزز ججز کو شرعی اور اسلامی قوانین میں کسی بھی ترمیم یا نئی تشریح پیش کرنے کا مجاز نہیں ہیں۔انہوں نے جاری کردہ ایک بیان میںمزید کہا کہ سول اور سیشن کورٹ سے لیکر اعلیٰ عدلیہ میں لاکھوں کیسز پڑے ہوئے اور لاکھوں افراد انصاف کیلئے دھکے کھانے پر مجبور لیکن ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔ عدالتی اور انصاف کے سست روی اور فیصلوں میں تاخیر کی وجہ سے لوگ قانون کو ہاتھ میں لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کئی گھراجڑاور خاندان برباد ہوجاتے ہیں لیکن جہاں پر بھی اسلامی قوانین کی بات آتی ہے یا کسی مذہبی معاملے کو عدالت میں سازش کے تحت پیش کیا جاتا ہے تب عدالتیں فوری طور پر متنازعہ فیصلے دیکر اسلام پسند عوام اور ملکی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متنازعہ فیصلے دیتے ہیں جس سے معاشرے میں بگاڑ اور انتشار پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔دوسری شادی ہو یا تیسری یا دیگر شرعی قوانین کی وضاحت درکار ہو اسلامی نظریاتی کونسل موجود ہے جس میں جیدعلماء کرام موجود ہیں اسلئے ایسے مقدمات اور مسائل کے حل کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کیا جانا چاہئے۔ جماعت اسلامی مملکت خداداد پاکستان میں اسلام سے متصادم کسی بھی قانون کو ہرگز قبول نہیں کرے گی اور علماء کرام کے ساتھ ملکر بھرپور جدوجہد کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...