وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ون آن ون ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا نیا باب شروع کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ون آن ون ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ،وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات پر تفصلی تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ پائیدار افغان امن دونوں ملکوں میں ثمرات کا باعث بنے گا۔ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے دوستی اور تعاون کے نئے میثاق پر اتفاق کیا ,نئے میثاق کی بنیاد باہمی اعتماد ہم آہنگی اور دونوں ملکوں کی خوشحالی ہے۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے اعلیٰ حکام میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے, پاکستانی وفد کی قیادت عمران خان اور افغان وفد کی قیادت افغان صدر اشرف غنی نے کیا۔وفود کی سطح کے مذاکرات میں آرمی چیف بھی شریک ہوئے .اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر امن ہمسائیگی کے ویژن پر یقین رکھتا ہے . وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں دہائیوں سے جاری تنازعے کا حل مذاکرات میں ہے .وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کی خود مختاری اور جغرافیائی وحدت کا احترام کرتا ہے, افغان امن کے لیے انٹرا افغان ڈائیلاک کے عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔دونوں رہنمائوں نے ٹرانزٹ اور باہمی تجارت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر اتفاق کیا ۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان کو جنوبی ایشیاء میں امن خوشحالی اور ترقی کے لیے اپنے ویژن سے آگاہ کیا.اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن و استحکام اور خطے کی خوشحالی کے لیے تعاون پر بھی اتفاق ہوا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں تعاون کا نیا باب کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔قبل ازیں وزیراعظم ہاوس پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان نے افغان صدر کا استقبال کیا اور انہیں اس موقع پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔افغان صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم سے ون آن ون ملاقات کے بعد افغانستان اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم عمران خان جب کہ اشرف غنی نے افغان وفد کی قیادت کی۔وفود کی سطح پر مذاکرات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک تھے۔