اسلام آباد (اے پی پی)کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں کے ضمن میں سٹیٹ بنک کے قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 5 کھرب، 43 ارب ، 64کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیا ہے۔ سٹیٹ بنک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخرکرنے کی سکیم کے تحت 19 جون تک سٹیٹ بنک کو 10لاکھ ، 60 ہزار 268 درخواستیں موصول ہوئی جن کے زمہ واجب الاداقرضہ کا حجم 21 کھرب ، 34 ارب ، 8 کروڑ، 34 لاکھ روپے ہیں، ان میں سے9لاکھ 75 ہزار، 50 ہزار درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 5 کھرب، 43 ارب ، 64کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیاہے۔ اسی طرح اس سکیم کے تحت 75 ارب 38 کروڑروپے مالیت سے زائد کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ/ ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کیلئے ہیں جن کی ادائیگی 31 دسمبر تک باقاعدہ ہوں ہو، قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کریں گے۔ بینک اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے،جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی۔ رواں ہفتہ میں کثیرالجہتی ترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے پاکستان کومجموعی طورپر1.725 ارب ڈالر کی معاونت موصول ہوئی ہے۔سٹیٹ بینک کے ترجمان نے سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ٹوئٹرپرجاری پیغام میں کہاہے کہ 25 جون کو ایشئین انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے پاکستان کو 500 ملین ڈالر کی معاونت موصول ہوگئی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ رواں ہفتہ کے دوران کثیرالجہتی ترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے پاکستان کومجموعی طورپر1.725 ارب ڈالر کی معاونت موصول ہوئی ہے۔ پاکستان کو معاونت کی موصولی کے بعد ملکی زرمبادلہ کے حجم میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
کرونا سے نمٹنے کی کوششوں میں 5کھرب 43ارب سے زائد کے قرضے ایک سال کیلئے موخر: سٹیٹ بنک
Jun 27, 2020