قومی اسمبلی، 167 مطالبات زر منظور، کٹوتی تحاریک بغیر ووٹنگ مسترد

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)قومی اسمبلی نے کابینہ ڈویژن، وزارت دفاع،وفاقی تعلیم ، پٹرولیم، مواصلات ،خارجہ امور،ہاوسنگ و تعمیرات، انسانی حقوق، اطلاعات ونشریات، وزارت منصوبہ بندی، نجکاری کمشن سمیت دیگر وزارتوںکے 167 مطالبات زرکی منظوری دیدی، مختلف وزارتوں اورمحکموںکے 96 مطالبات زرپراپوزیشن کیجانب سے کوئی کٹوتی کی تحاریک نہیں جمع کرائی گئیںتھیں جبکہ تعلیم، خزانہ، کابینہ اور ریلویزکے مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک پیش کی گئیں، جن پرمحرکین نے بحث کی تاہم بعد میں ان تمام کو ووٹنگ کے بغیر مسترد کر دیاگیا، مزید29مطالبات زرکی منظوری اور 4 مزید وزارتوںکے اخراجات پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک پر بحث آج بھی جاری رہیگی احسن اقبال نے کابینہ ڈویژن پر کٹوتی تحریک پیش کی، انہوں نے کٹوتی کی تحریک پر کہا کہ کابینہ ڈویژن کا تعلق صدر،وزیر اعظم اور کابینہ کے ساتھ۔یہ حکومت جب آئی تو نئے پاکستان کا خواب دکھایا گیا، وزہر اعظم نے پارلیمنٹ میں ریاست مدینہ کی بات کی،نبی اکرم کا ارشاد ہے کہ تمام گناہوں کی جڑ جھوٹ بولنا ہے،ریاست مدینہ بنانے کے دعوے داروں نے کہا تھا چھوٹی کابینہ بنائوں گا، آج پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ ہے جس کا بوجھ عوام اٹھایا رہے ہیں کسی کابینہ کے لطیفے اتنے مشہور نہیں ہوئے جتنے اس کابینہ کے ارکان کے لطیفے مشہور ہوئے ہیں، وزیراعظم کہتے ہیں کہ ان کے بیانات میں تضاد نہیں وزیراعظم نے کہا کہ قرضے نہیں لیں گے لیکن سب سے زیادہ قرضے لیے ،کہا چھوٹی کابینہ ہوگی آج وزراء اور مشیروں کی فوج ظفر موج ہے وزیر اعظم کی کون سی ایسی بات ہے جس میں تضاد نہیںمحسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ وفاقی حکومت کو کابینہ چلاتی ہے پاکستان کو چلانے میں کابینہ کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے جس طرح کابینہ کے وعدے عمران خان نے اس قوم کے ساتھ کیے تھے اس کے برعکس یہ کابینہ بنائی گئی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہ کا کابینہ کا اصل کام ہوتا ہے فیصلے کرنا اس حکومت کہ وزراء جس طرح عوام کو پیغام پہنچا رہے اس میں کوتاہیاں ہیں انکو پرچیاں دی جائیں تاکہ یہ صحیح بول سکے ،کل وزیر اعظم نے اسامہ کو شہید قرار دیا ہے لیکن اس سے انٹرنیشنل میڈیا میں کافی ہیڈ لائنز بنی ہم آپ کے جغرافیہ کو بھی چھوڑ دیتے ہیں ہو سکتا ہے کہ یہ زبان پھسل گئی ہو لیکن یہ بڑی غلطی کی ہمارے ملک کے 70 ہزار لوگوں کی جانیں گئی سب کو پتہ ہے کہ کیوں گئی ایک وزیرکہتی ہیں کہ کوویڈ کی 19 اقسام ہوتی ہیں سپیکرنے نفیسہ شاہ کو بات کرنے سے روک دیا جس پرنفیسہ شاہ نے شدید احتجاج کیا وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ نواز شریف بھی اس ملک 3 بار وزیراعظم رہے کبھی کسی پارٹی ورکر کیخلاف نواز شریف نے ایکشن لیایہاں پر محدود وقت میں عمران خان نے چینی پر انکوائری مکمل کرائی، وزیراعظم نے محدود وقت میں رپورٹ پبلک کروائی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ملک مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا جا سکتا کونسا ایشن ٹائیگر میاں نواز شریف چھوڑ کر گئے تھے، جو آگے جا سکتا ہے نہ پیچھے جا سکتا ہے وفاقی وزیر صنعت نے ریونیو کے حوالے سے کٹوتی کی تحاریک کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کرنٹ اکائونٹ خسارہ پر قابو پایا ،قرضے روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے بڑھے ہیں ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلویز حادثات کی منظوری چاہئے،ریلوے میںبیورو کریٹ کی بجائے پیشہ ورانہ مہارت کا افسر لگایا جائے ،ڈاکٹر عائشہ غوث نے کہا کہ فنانس کی ذمہ داری اکانومی کو ڈائریکشن دینا ہوتا ہے ،لیکن بجٹ تو کئی ماہ پہلے ہی آئی ایم ایف نے دے دیا تھاآپ کو میں تو کہتی ہوں ، یہ سب آئی ایم ایف کو دیتے ہیںکیا فنانس ڈویژن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی بات نہیں سنتا ہے آپ نے جو اکانومی کی گروتھ بتائی وہ کس طرح سے حاصل کریں گے جو بجٹ کے نمبر آپ نے دئیے ہیں، یہ پورے کیسے کریں گے بجٹ کے اندر بتائی گئی چیزیں حقیقت میں ہوتی نظر نہیں آتی ہیںفنانس ڈویژن معیشت کو چلانے میں ناکام رہی،آئی ایم ایف نے اپریل میں بجٹ کا اعلان کر دیا تھا تو فنانس ڈویژن کیا کر رہا ہے آئی ایم ایف پاکستان کی معیشت چلا رہا ہے ایوان میں جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن مرحوم کیلئے دعا کرائی گئی۔ وفاقی وزیر حماد اظہر مطالبات زر کے نکات پر سیریل نمبر پڑھ کر منظوری کیلئے پیش کر رہے تھے مسلم لیگ ن کے رکن خرم دستگیر کی مطالبات زر کی منظوری کے حوالے سے خامی کی نشاندہی کی اور کہا کہ حماد اظہر آپ مطالبات زر کے صفحات سے صرف آئٹم نمبرز پڑھ رہے ہیں مطالبات زر کی منظوری کے عمل میں متعلقہ وزارت کے پیش کردہ ڈیمانڈز کا نمبر پڑھ کر منظوری کیلئے پیش کرنے چاہئیں سپیکر نے کہا کہ آپ بجافرما رہے ہیں آپ کی نشاندہی درست ہے اسد قیصر نے کہا کہ تمام ارکان کوبات کرنے کا پورا موقع ملے گا ہم رولز کے مطابق ایوان چلا رہے ہیں ہم صرف تحاریک کو پیش کرنے کیلئے اکٹھا کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن