اسلام آباد/ کوئٹہ (نمائندہ خصوصی / نوائے وقت رپورٹ/ بیورو رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف سے ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری او رشہباز شریف میں بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرنے پر اتفاق کیا بلاول بھٹو زرداری او رشہباز شریف کے درمیان اگلے ہفتے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی اتفاق ہوا علاوہ ازیں بلاول نے فضل الرحمان شیر پائو میر حاصل بزنجو محسن داؤد کو بھی ٹیلی فون کئے بلاول اور فضل الرحمان میں بجٹ مکمل طور پر مسترد کرنے پر اتفاق ہوا جبکہ آئندہ ہفتے اے پی سی بلانے پر بھی مشاورت ہوئی۔کرونا وائرس کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں حکومتی نااہلی کی وجہ سے وائرس پھیلا، پاکستان کے عوام غریب دشمن بجٹ کو مسترد کرچکے ہیں، ملکی آئین پر حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ آفتاب شیر پاؤ کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے کے بعد بلاول کہنا تھا کہ ملک میں وائرس کی صورتحال تشویش ناک ہے،معیشت کو تباہی سے دوچار کرچکی ہے۔ عوام دشمن بجٹ کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ عمران خان 18ویں آئینی ترمیم کا نام لے کر ملکی آئین کو نشانہ بنارہے ہیں۔ وزیراعظم آئین پر حملے کرنے کے بجائے کورونا وائرس سے عوام کو بچانے کا کام کریں۔ایم این اے محسن داوڑ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہ حکومت معاشی میدان میں پہلے دن سے ناکام رہی، حکومت معاشی میدان میں اپنی ناکامی کو وائرس کی آڑ میں نہیں چھپاسکتی۔ بلاول بھٹو اور سینیٹر میر حاصل بزنجو کا وفاقی بجٹ مسترد کرنے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق ہوا۔ بلاول نے ایمل ولی خان کو بھی ٹیلی فون کیا اور اسفند یار ولی کی صحت سے متعلق دریافت کیا اور کہا کہ اسفند یار ولی کی بہترین صحت اور زندگی کیلئے دعا گو ہوں علاوہ ازیں شہباز شریف نے فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے بجٹ پر تفصیلی مشاورت کی دونوں رہنماؤں نے افتاق کیا کہ بجٹ کسی صورت قابل قبول نہیں ۔