ٹی وی رپوٹ کی رپورٹ کے مطابق دبئی میں پھلوں کے بادشاہ آم کی فروخت لیمبورگینی میں کی جانے لگی، گلریز یاسین اور محمد جہانزیب نے کہا کہ دوسرے امپورٹرز کے برعکس ان کے پاس آموں کی مختلف بہترین اقسام ہیں۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسکائی کارگو شروع کی گئی ہے جو بہت اچھا اقدام ہے اور ہمارے پاسآموں کی مختلف اقسام موجود ہیں جن میں سندھری، لنگڑا، چونسا اور سلور بھی موجود ہے، ہمارے پاس وہی آم موجود ہیں جو پاکستان میں فروخت کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔ تاجروں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آموں کی درآمد میں خرچہ زیادہ آرہا ہے پھر بھی ہم نے اس کے باعث ایک انوکھا طریقہ اپنایا اور لیمبورگینی میں آموں کی فروخت شروع کی اس سے اہلخانہ اور بچے متاثر ہوئے اور آموں کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا۔
آموں کو قیمتی گاڑی میں فروخت کرنے والے شہری نے کہا کہ اس ڈیلیوری سروس سے ہمیں فائدہ یہ ہوا ہے کہ پاکستانی ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک کے لوگ بھی آموں کی اس فروخت پر حیران ہیں اور سوچ رہے ہیں پاکستانی آموں میں ایسی کیا خاص بات ہے جو انہیں لیمبورگینی میں پیش کیا جارہا ہے۔