سرینگر (اے پی پی / این این آئی) بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں نامعلوم افراد نے ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ میں تھانے پر ایک گرینڈ پھینکا، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ گرینیڈ ایک زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔ تاہم واقعے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت نئی دلی میں منعقدہ کل جماعتی اجلاس میں کشمیری سیاسی رہنماؤں کی شرکت کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقامی لوگوں نے اپنے انٹرویو میں کل جماعتی اجلاس کو ایک فکسڈ میچ قراردیا جس کیلئے کشمیری سیاستدان ترس رہے تھے۔ طالب علم شاہد احمد نے کہاکہ نئی دہلی نے ہمیشہ کشمیریوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے اور مقامی سیاستدان نئی دلی کے ساتھ اشتراک کیلئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس بار بھی بین الاقوامی برادری کو یہ بتانے کی کوشش کر رہا ہے کہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس کشمیری سیاست دانوں کے لیے ایک انتباہ تھا کیونکہ نئی دہلی نے شیخ عبد اللہ کو بھی نہیں بخشا جنہوں نے بھارت کو کشمیر ایک تھالی میں پیش کیا تھا تاہم بعد میں 1953 میں انہیں جیل بھیج دیا گیا اور ذلیل کیا گیا۔ سرینگر کے دکاندار مشتاق ڈار کا خیال ہے کہ غیر قانونی زیرتسلط جموں کشمیر میں تمام تر خرابی کے لئے یہاں کے سیاستدان ذمہ دار ہیں۔ بڈگام سے نیشنل کانفرنس کے رہنما آغا سید روح اللہ ایک ٹویٹ میں کہا کہ کوئی انسان خود کو ہڈی کے ٹکڑے کیلئے کتے میں تبدیل نہیں کرتا۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کے رجسٹرار ڈاکٹر خاور خان نے کشمیری رہنماؤں پر طنزکرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا وہ 70 برس پہلے ایک گینگ تھا، 5 اگست 2019 کو وہ ایک گینگ تھا اور اب بھی وہ ایک گینگ ہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ خونخوار بھوکے سیاسی مافیا نے ہمیں اس حال تک پہنچایا ہے۔ بھارت جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو طول دینے اور حق پر مبنی کشمیریوںکی جدوجہد کو دبانے کیلئے بڑے پیمانے پر جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی تشدد کو ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ’’تشدد کے شکار متاثرین کی حمایت‘‘ کے عالمی دن پر جاری کی گئی ایک رپوٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوںنے جنوری 1989سے اب تک ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 95ہزار 800 سو کشمیریوں کو شہید کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے 1989 سے چھاپوں اور آپریشنوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت ایک لاکھ 61 ہزار 8 سو 66 کشمیریوں کو گرفتار کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2000 سے بھارتی فورسز کی طرف سے گولیوں، پیلٹ گنز، آنسو گیس کے گولوں کی فائرنگ اور لوگوں پر ایک منظم طریقے سے تشدد کے استعمال سے خواتین اور بچوں سمیت 96 ہزار3 سو 64 کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔