خانیوال (خبر نگار) چار سالہ زیبا ندیم جیسے ہی لاپتہ ہوئی تو اس کے ورثاء تحریری درخواست لے کر تھانہ کہنہ گئے مگر پولیس نے کارروائی کرنے کی بجائے ان کو کہا کہ خود تلاش کرو خود ڈھونڈو ہم کہاں سے تلاش کرکے دیں ورثا روزانہ اس حوالہ سے تھانہ کہنہ جاتے رہے مگر پولیس نے ان کی ایک نہ سنی۔جس سے دلبرداشتہ والد اور ورثابچی کو ڈھونڈنے کے لئے دن رات مارے مارے پھرتے رہے والدین پر غشی کے دورے پڑنے لگے اگر پولیس بروقت کارروائی کرتی تو شاید وہ درندہ صفت شخص اس واردات سے قبل بچی سمیت گرفتار کر لیا جاتا۔