کوئٹہ (بیورو رپورٹ)سابق نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو ہفتہ کو 92 سال کی عمر میں کوئٹہ میں انتقال کر گئے پاکستان کے سابق نگران وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسہ 30 ستمبر 1929 کو صوبہ بلوچستان کے ضلع سبی موجودہ ضلع صحبت پور کے گوٹھ میر اعظم خان کھوسو میں پیدا ہوئے ان کی مادری زبان سندھی تھی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کے بعد اعلیٰ تعلیم کراچی یونیورسٹی سے حاصل کی 1957 میں کراچی میں بحیثیت وکیل اپنے کیریئر کا آغاز کیا بعد ازاں سپریم کورٹ کے وکیل بنے پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نظریاتی ہمدرد رہے 1977 میں بلوچستان ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے 1989 میں بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے ریٹائر منٹ کے بعد 1991 میں وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس مقرر کیے گئے میر ہزار خان کھوسو 2 مرتبہ بلوچستان کے نگران گورنر مقرر ہوئے 24 مارچ 2013 کو چیف الیکشن کمشنر پاکستان فخر الدین جی ابراہیم نے ان کو پاکستان کا نگران وزیر اعظم بنائے جانے کا اعلان کیا۔ میر ہزار خان کھوسو چند ماہ سے شدید علیل اور مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے ان کی میت ایمبولینس پر کٹبار شریف تحصیل لہڑی لائی گئی جہاں جنازہ نماز میں سول بیوروکریسی وکلاء سیاسی و سماجی شخصیات سمیت کھوسو قبائل کے عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت اور انہیں مقامی قبرستان میں آسودہ خاک کیا گیا میر ہزار خان کھوسو کے پسماندگان میں 3 بیٹے شفقت حسین کھوسو، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس برکت حسین کھوسو اور ایڈووکیٹ امجد حسین کھوسو ہیں۔