کراچی (سٹی ڈیسک ) ڈپلومیٹک بزنس کلب کے زیر اہتمام الائنس فرانسیز ڈی کراچی میںآل پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے صدر شیخ امتیاز حسین ، پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن سرپرست اعلیٰ وحید احمد اور روشن انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ و امتیاز انٹرپرائزز کے روح رواںمحمد فرقان خالد کے اشتراک سے ڈپلومیٹس کے ساتھ مینگو فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، مینگو فیسٹیول وتھ ڈپلومیٹس میں چیئرمین ڈپلومیٹک بزنس کلب محمد عمر شاہ نے اپنی ٹیم کے ساتھ مہمانوں کا استقبال کیا، تقریب میں پھلوں کے بادشاہ پاکستانی آموں کے پسندیدہ اقسام چونسہ، لنگڑا، سندھڑی، لال بادشاہ، سنیرہ، انور رٹول، دسہری، فجری، نیلم، سرولی، الماس بطور مہمان خصوصی میزوں پر براجماں تھے، ڈپلومیٹس کے ساتھ مینگو فیسٹیول میں جرمنی، ترکی، جاپان، ملائیشیا، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کے قونصلیٹ جنرلز اور نائب قونصلیٹ جنرلز اور ان کی بیگمات، سفارتی اتاشیز اور کلب کے ممبران نے بھی شرکت کی، تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد ڈپلومیٹک بزنس کلب کے سرپرست اعلیٰ جناب کلیم فاروقی نے افتتاحی تقریر میں پاکستانی آموں کے اقسام کا سفارتکاروںاور شرکاء سے تعارف کرایا، صدر آل پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے صدر شیخ امتیاز حسین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2021 میں پاکستان میں آم کی کل فصل 18 لاکھ میٹرک ٹن تھی جبکہ پھلوں کے ایکسپورٹرز کل پیداور کے صرف 7 فیصد ہی برآمدات کرنے میں کامیاب ہوسکے اس طرح پاکستان کو تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی، ان کا کہنا ہے کہ رواں سال اپریل میں غیر متوقع طور پر زیادہ درجہ حرارت اور پانی کی فراہمی میں کمی کی وجہ سے آ م کے کل پیداوار میں 50 فیصد تک کمی کا خدشہ ہے، شیخ امتیاز حسین نے مزید کہا کہ اگر کاشتکار اور برآمد کنندگان صرف ایشیائی منڈیوں پر انحصار کرنے کے بجائے سر ٹیفی کیشن، پروسیسنگ کے عالمی شرائط پر توجہ دیں اور مغرب میں نئی مقامی منڈیاں تلاش کریں تو ہم اب بھی آموں کی عالمی تجارت سے اچھا زرمبادلہ کما سکتے ہیں، ، تقریب میں دیگر تاجروں اور برآمد کنندگان نے بھی پاکستانی آم کی برآمد ات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا، اس موقع ڈی بی سی کے چیئرمین محمد عمر شاہ اور سرپرست ذیشان الطاف لوہیا، عبدالباسط، ایم آئی مونڈیا نے بھی اپنے زریں مشورے اور خیالات کا اظہار کیا ،تقریب میں معروف گلوکار محمد علی شہکی نے شرکاء کی فرمائش پر اپنے مقبول گیت سے مہمانوں محظوظ کیا، تقریب کے دوران شرکاء کو مینگو اسکوائش، کٹے ہوئے آم، مینگو آئسکریم پیش کیا گیا اور آخر میں ایک شاندار ڈنر کے ساتھ مہمانوں کی ضیافت کی گئی اور رخصت ہونے پرانہیں تحفے میں لذیز آم کے پیکٹ پپیش کیئے گئے۔