فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) فیصل آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے نائب صدر عادل شہزاد ‘ایگزیکٹو ممبر میاں منیر احمد و بانی میاں محمد دین نے حکومت کی جانب سے سپر ٹیکس کے نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 13 بڑے سیکٹرز کی صنعتوں پر 10فیصد سپر ٹیکس کا نفاذ کارپوریٹ ٹیکس کو39فیصدکی ناقابل برداشت سطح تک لے جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کو کاروباری، صنعتی اور تجارتی سٹیک ہولڈرز سے فوری مشورہ کرنا چاہیے، ان حالات میں معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنا ممکن نہیں رہے گا، نجی شعبہ اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری خطرے کی وجہ سے مکمل طور پر ختم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ سپرٹیکس سے سیمنٹ، سٹیل، چینی، تیل ، گیس، کھاد، ایل این جی ٹرمینلز، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹوموبائل، سگریٹ، مشروبات، کیمیکلز اور ایئر لائنز متاثر ہوں گی ،باقی تمام صنعتوں پر بھی 4 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنا مناسب نہیں، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کیلئے راستے تلاش کرنے چاہئیں۔13.75 فیصد شرح سود معیشت کو تر قی نہیں کرنے دے گی ،بجلی اور گیس کی قیمتوں نے برآمدات کو غیر مسابقتی بنا دیا ہے۔
سپر ٹیکس، حکومت سٹیک ہولڈرز سے فوری مشورہ کرے،چیمبر آف سمال ٹریڈرز
Jun 27, 2022