ریڑہ(نامہ نگار)مدرسہ تعلیم القران باغ کے مہتمم جمعیت علماء اسلام کے بزرگ رہنما ممتاز عالم دین مولانا امین الحق نے کہا ہے کے باغ انتظامیہ نے شہنشاہ نقوی کو باغ داخلے پر پابندی لگا کر باغ اور آزادکشمیر کے پر امن فضاء کو خراب کرنے سے بچالیا ہے۔شہنشاہ نقوی کی درجنوں ویڈیوز موجود ہیں جس میں وہ صحابہ کے خلاف زبان استعمال کررہا ہے۔ پاکستان بھر کے کئی بڑے شہروں میں اس کے داخلے پر پابندی عائد ہے جبکہ شعیہ مسلک کے بھی کئی سنجیدہ لوگ بھی اس کی باغ آمد کے مخالف ہیں۔باغ انتظامیہ نے تمام ایجنسیز سے رپوٹ لینے کے بعد شہنشاہ نقوی کے باغ داخلے پر پابندی لگائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا مولانا امین الحق نے کہا کے اگر ایک شخص پہ پابندی لگ گئی تو دوسرے کو بلالیں اس میں کیا حرج ہے۔اس پر ہٹ دھرمی کرکے دھرنا دے دیا گیا۔انھوں نے کہا کے باغ انتظامیہ دھرنا ختم کرائے بصورت دیگر ہم خود دھرنا ختم کرا دیں گے اگر امن و امان خراب ہوا تو اس کی اس کی زمہ داری دھرنے والوں پر ہوگئ۔مولانا امین الحق نے کہا کے مفتی کفائت نقوی نے کہا کے میں خود شہنشاء نقوی کو باغ لاوں گا۔ انھوں نے کہا کہ مفتی کفایت نقوی مظفر آباد میں بیٹھ کر باغ کے امن و امان کو خراب کرنے کی بات نہ کریں۔مولانا امین الحق نے کہا کے ہم امن اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں یہاں کا امن و امان خراب نہ ہو۔انھوں نے پابندی لگانے پر باغ انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔