ملتان (نمائندہ نوائے وقت/ نیوز رپورٹر) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری‘ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری ، نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری اور سیکرٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی اپیل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سید محمد کفیل بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعد وہ کون سی قوتیں ہیں جو وطن عزیز کی معیشت سے سود جیسے ناسور کو نہیں نکلنے دے رہیں ، جب تک ہم اللہ اور اللہ کے رسولؐ سے چھیڑی ہوئی جنگ ختم نہیں کریں گے ہماری معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی آخر کونسی قوتیں ہمیں اپنے ہی ملک میں اسلامی نظام معیشت کو نافذ کرنے سے روک رہی ہیں۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ وطن عزیز کلمہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا اور بہت ہی بڑی قربانی صرف اور صرف اس لیے دی گئی کہ ہم کلمے کا نظام اس خطہ میں نافذ کریں گے لیکن ہمیں آزاد ہوئے آج 74سال گزرنے کے باوجود معاشی طور پر اپنے آپ کو غلامی سے نجات نہیں دلا سکے اور اس کی وجہ فقط سودی و یہودی معیشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن بنکوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی ہے وہ ہمیں غلامی کی زنجیروں سے آزاد ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتے لیکن ہمیں اب ہمت کر کے اس شیطانی ذہن رکھنے والوں کو دوٹوک جواب دینا ہوگا کہ ہم آزاد ہیں اور اپنی معیشت میں سود کو برداشت نہیں کریں گے۔وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے اسٹیٹ بینک اور مختلف بینکوں کی طرف سے سود کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی،انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ سود کے فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کرنے والے بینکوں کا بائیکاٹ کریں۔ مولانا جالندھری نے کہاکہ حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے جس میں زندگی کے تمام شعبوں اور طبقات کی نمائندگی ہو اور معاشی واقتصادی ماہرین کی مہارتوں سے استفادہ کرکے ملک وقوم کو معاشی بحرانوں اور سودی نظام مالیات سے چھٹکارا دلایا جائے۔