اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی ) پاکستان نے آئی ایم ایف کو میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی (ایم ای ایف پی) فراہم کر دیا۔ ایم ای ایف پی کی منظوری کے فوری بعد سٹاف لیبل معاہدہ اور بورڈ اجلاس جلد متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 6 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ پر آئی ایم ایف سے نرمی کی درخواست کی ہے۔ نرمی کے عوض مزید ٹیکس لگانے کی شرط رکھی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی ملاقات میں پروگرام بحالی پر اتفاق ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق اخراجات میں 85 ارب روپے کی کٹوتیاں کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے پنشن میں اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ ایم ای ایف پی کے مطابق ایک لاکھ ڈالر تک بغیر آ مدن بتائے ترسیلات کی تجویز واپس لے لی گئی ہیں۔ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور درآمدات پر پابندی اٹھا لی گئی ہے اور پٹرولیم لیوی کو 50 سے بڑھا کر 60 روپے فی لٹر کیا جائے گا۔آئی ایم ایف کے بورڈ کیلنڈر کے اجلاسوں کا7 جولائی تک کاشیڈول جاری کیا گیا ہے تاہم اس میں پاکستان کا کیس شامل نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف کا فسکل ڈیپارٹمنٹ پاکستان کی طرف سے نظر ثانی شدہ بجٹری فریم ورک میں شامل اعداد وشمار کا تجزیہ کر رہا ہے۔ گذشتہ روز بھی رات گئے تک اس حوالے سے رابطوں کا سلسلہ جاری رہا۔