اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ادارہ قومی بچت نے 4 نئی اسلامی پروڈکٹس کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے۔ سرمایہ کاری کرنے والوں کو12.84 فیصد سے20.80 فیصد تک منافع ملے گا۔ ثروا اسلامک ٹرم اکائونٹ کھولنے پر منافع کی سالانہ شرح 20.80 فیصد ہوگی۔ اسلامک ٹرم اکائونٹ میں تین سالہ سرمایہ کاری بھی کی جا سکے گی، تین سالہ سرمایہ کاری پر ہر چھ ماہ بعد 17.40 فیصد منافع ملے گا۔ پانچ سال کی مدت کیلئے اسلامک اکائونٹ میں سرمایہ کاری کا آپشن بھی موجود ہیں۔ ماہانہ بنیاد پر منافع کی ادائیگی 12.84 فیصد کے حساب سے کی جائے گی۔ ثروا اسلامک سیونگ اکائونٹ میں کسی بھی وقت سرمایہ نکالنے کی سہولت ہوگی۔ اسلامک سیونگ اکائونٹ میں ہر ماہ 19.50 فیصد تک منافع دیا جائے گا۔ اکائونٹ سے قبل از وقت رقم نکالنے کی صورت میں ایک فیصد تک چارجز دینا ہوں گے۔ دریں اثنا وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملک میں سود سے پاک اسلامی بینکاری اور مالیات کو فروغ دینے اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے شریعت کے مطابق مالیاتی نظام کے نفاذ کے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگ (سی ڈی این ایس) کی جانب سے شریعت کمپلائنٹ پروڈکٹس کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ نے شریعت کے مطابق سرمایہ کاری اور بچت سکیم کو ڈیزائن اور متعارف کرایا ہے جس کا باقاعدہ آغاز یکم جولائی 2023 سے کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سی ڈی این ایس نے ایک سال کی تین سال اور پانچ سالہ شرائط پر مبنی چار سرمایہ کاری اور بچت کی مصنوعات شروع کی ہیں۔ اس کے علاوہ بچت اکاؤنٹ کی سہولت شروع کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ماہانہ منافع کے ساتھ ایک اچھا سکیم ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک کی سربراہی میں ایک ہائی پاور سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جو ملک میں شریعت کے مطابق مالیاتی نظام کو فروغ دینے کے طریقے تلاش کرے گی۔ وزیر نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں اسلامی مالیاتی مصنوعات متعارف کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ وفاقی بجٹ 24 ۔ 2023 میں کئے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں پائیدار اقتصادی ترقی اور سماجی خوشحالی کے حصول کے لیے ایک ایک کرکے پورا کیا جائے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں متعدد تکنیکی گرانٹس کی منظوری دے دی گئی۔ وزارت منصوبہ بندی، امور و شماریات کے لئے مردم شماری کی غرض سے چھ ارب روپے کی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی ہے۔ وزارت پارلیمانی امور کے لیے چھ کروڑ 36 لاکھ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی۔ وزارت شہری ہوا بازی کے لیے22 کروڑ روپے سے زائد کی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی۔ صدر کے سیکرٹریٹ کیلئے 6کروڑ روپے کی ضمنی منظور کی گئی۔ راشن کے بلز کی ادائیگی کے لیے فرنٹیئر کور کے پی کے لئے ایک کروڑ روپے، ایف سی ساؤتھ کے پی کے لئے 40 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کر لی گئی۔ وزارت داخلہ کے ملازمین کے اخراجات کے لئے مجموعی طور پر 8 ارب روپے، نیشنل کاٹن کمیٹی کے لیے 30 کروڑ روپے، پی آئی اے کو مارک اپ کی سپورٹ دینے کے لیے چار ارب روپے، نیشنل سکیورٹی ڈویژن کے لئے ایک کروڑ تیس لاکھ روپے منظور کیے گئے۔