دبئی: نواز شریف، مریم سے زرداری، بلاول کی ملاقاتیں: سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر خصوصی گفتگو

اسلام آباد+ دبئی+ لاہور (خبر نگار+نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) سابق صدر آصف زرداری اور نواز شریف کی دبئی میں طویل ملاقات ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر خصوصی گفتگو ہوئی۔ نواز شریف نے زرداری کو رات کو کھانے کی دعوت دی۔ بڑی ملاقات کا پہلا سیشن مکمل ہونے کے بعد رات میں پھر بیٹھک ہوئی۔ قبل ازیں مریم نواز سے آصف زرداری اور بلاول نے ملاقات کی۔ مریم نواز نے خصوصی میٹنگز میں پیپلز پارٹی کی قیادت کو اعتماد میں لیا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) اور پی پی کے درمیان  ہوئی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں سیٹیں مانگ لیں۔ گیلانی خاندان‘ پرویز اشرف‘ قمر زمان کائرہ‘ ندیم افضل چن اور کچھ دیگر افراد کے حلقوں میں (ن) لیگ اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرے گی۔  (ن) لیگ کے کچھ مزید رہنما میٹنگ میں شرکت کیلئے دبئی جائیں گے۔ دبئی میں دونوں جماعتوں کے درمیان اس پر بھی بات ہوگی کہ استحکام پاکستان پارٹی اور (ق) لیگ کو کتنی سیٹوں پر ایڈجسٹ کرنا ہے۔ ادھر نواز شریف کی وطن واپسی کی راہ میں حائل قانونی پیچیدگیوں کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی گئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق لیگل ٹیم نے واپسی کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر کے نواز شریف کو بریفنگ دی۔ عید کے فوری بعد وکلاء کی جانب سے وکالت نامے نواز شریف کو لندن بھجوائے جائیں گے۔ نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت دائر کی جائے گی۔ نواز شریف حفاظتی ضمانت پر لندن سے پاکستان کیلئے ٹریول کریں گے۔ حفاظتی ضمانت کے دوران ہی سزائوں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ اگر جیل جانا قانوناً ضروری ہوا تو نواز شریف کے گھر کو سب جیل قرار دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں عون چودھری بھی پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین سے ملاقات کے بعد دبئی چلے گئے۔ وہ آصف زرداری اور نواز شریف کو جہانگیر ترین کا اہم پیغام لیکر گئے ہیں۔ دبئی کیلئے روانگی سے قبل عون چودھری نے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف گھنائونی سازش کے مرکزی کردار چیئرمین پی ٹی آئی اور ثاقب نثار تھے۔ اسلام آباد سے خبرنگار کے مطابق  مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی قیادت کے مابین دبئی میں ملاقاتیں، آئندہ کے روڈ میپ کے لئے اتفاق رائے کیلئے مشاورت جاری ہے۔ پیپلزپارٹی قیادت نے پنجاب کے چند حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی پی پی کے حق میں دستبرداری کا مطالبہ کردیا ہے۔  شہباز شریف بھی آئندہ چند روز میں دبئی پہنچیں گے۔ دبئی ملاقاتوں میں نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ بھی کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دبئی ملاقاتوں میں آئندہ عام انتخابات کی تاریخ اور اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے پہلے اسمبلی توڑنے کے معاملے پر بھی غور کیا جائے گا تاکہ اسمبلی وقت سے پہلے توڑنے سے سیاسی جماعتوں کو الیکشن مہم کے لیے وقت مل سکے۔ استحکام پاکستان پارٹی اور ق لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بھی مشاورت ہو گی۔ حتمی فیصلوں تک پیپلز پارٹی اور لیگی قیادت کے مابین ملاقاتیں جاری رہیں گی۔ اسلام آباد  سے نمائندہ خصوصی کے مطابق دبئی مذاکرات میں جس سب سے اہم معاملہ پر بات ہو رہی ہے اس میں نگران حکومت کے معاملہ سرفہرست ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا قوی  امکان  ہے کہ ماضی کی روایت کے برعکس اس بار نگران وزیراعظم کا تعلق عدلیہ سے نہ ہو اور معاشی  امور پر دسترس رکھنے والے فرد پر اتفاق رائے ہو جائے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومتوں کے دور میں خاص طور پر معاشی معاملات میں مسائل آئے۔ اس بار معاشی دسترس رکھنے والے فرد  پر اتفاق رائے ممکن ہے ۔ اس سلسلے میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی  بڑی شخصیت کا نام سامنے آیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جن کی آمد اتوار کو  متوقع تھی، تاہم وہ ابھی تک ملک نہیں پہنچے ہیں۔ وزیراعظم نے پیر کو گوادر جانا تھا تاہم یہ دورہ منسوخ کیا گیا ہے۔
سیاسی رابطے
اسلام آباد(رپورٹ؛رانا فرحان اسلم) دبئی مشن،ملکی سیاسی قیادت مستقبل کے اہم فیصلوں کیلئے سر جوڑ کر بیٹھ گئی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے دونوں بڑے دبئی میں موجود ہیں دیگر قائدین کے ہمراہ اہم مشاورتی بیٹھکیں جاری ہیں جن میں ملکی سیاس مستقبل کے اہم فیصلے کئے جائینگے وزیر اعظم سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی اس مشاورتی عمل میں شریک ہونگے اور قومی اتفاق رائے سے آئندہ کے روڈمیپ کا اعلان کیا جائیگا اس مشاورتی عمل میں مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی دو بڑے سٹیک ہولڈرز ہیں جنکے مرکزی قائدین نواز شریف اور آصف علی زرداری کے مابین طویل ملاقات میں نگران وزیر اعظم آئندہ انتخابات اسمبلیوں کی تحلیل سمیت نو مئی واقعات کے حوالے سے اہم امور زیر غور آئے ہیں جبکہ مسلم لیگ ق استحکام پاکستان پارٹی سمیت دیگر اتحادیوں کو بھی فیصلہ سازی کے دوران اعتماد میں لیا جائیگا مریم نواز اور بلاول بھٹو زرادری بھی مشاورتی عمل میں مکمل شریک ہیں نو مئی واقعات کے حوالے سے بھی سیاسی قائدین نے غم وغصے کا اظہار کیا ہے واضح رہے کہ ۔شارٹ کے بعد اتفاق رائے سے اہم فیصلوں کے بعد اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا۔
دبئی مشن

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...