لاہور (خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے آپریشن کے حکومتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی مزید آپریشن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس جنگ سے نہ صرف افغانستان بیرونی طاقتوں کا اکھاڑہ بنا بلکہ خطہ کا امن متاثر ہوا۔ پاکستان میں را، بلیک واٹر، سی آئی اے سمیت دنیا بھر کی ایجنسیوں کی مداخلت کے دروازے کھل گئے۔ منصورہ سے جاری ویڈیو پیغام میں امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان بیرونی قوتوں کے دباؤ پر کسی قسم کے آپریشن کا متحمل نہیں ہو سکتا اور نہ ہی فارم 47 سے آئے ہوئے لوگوں کو یہ اختیار ہے کہ قوم کی تقدیر کے فیصلے کریں۔ انہوں نے فارم 47 سے بننے والی اسمبلی سے بھی آپریشن منظوری ضروری نہیں سمجھی۔ بجٹ سیمینار سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بجلی کے بل بم بن کرگر رہے ہیں، حکمران اشرافیہ ملک کو وراثت سمجھ کر لوٹ رہی ہے۔ سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، عوام کے مسائل حل نہ ہوئے تو جو کینیا میں ہوا پاکستان میں بھی ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے، جمہوری اور پرامن طریقے سے عوام کا حق مانگ رہے ہیں، لوگوں کو خیرات نہیں حق چاہیے، پرامن طریقے سے بات نہ سنی گئی تو عوام حکمرانوں کو گریبان سے پکڑیں گے۔ جمعہ کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے دفاتر کے باہر احتجاج ہو گا۔