اسلام آباد (عترت جعفری) قومی اسمبلی ممکنہ طور پر آج فنانس بل کو منظور کر لے گی۔ فنانس بل اور اس کی ترامیم کی منظوری متوقع ہے۔ اس میں اہم بات یہ ہے کہ فنانس بل میں حکومت نے ایمنسٹی کا نام دیے بغیر اپنا چھپا دھن ظاہر کرنے کے لئے نئی ایمنسٹی سکیم فائنانس بل میںمتعارف کرا دی ہے، جس کے مطابق پاکستان سے باہر اپنے غیر ملکی اثاثے ڈکلیئر کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، اثاثے دبئی میں ہوں یا کسی بھی ملک میں ہوں انہیں اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں ظاہر کردیا جائے اور اس پر معمول کا ٹیکس دے دیا جائے تو یہ ایک قانونی حیثیت اختیار کر جائیں گے، انکم ٹیکس کے قانون کے سیکشن 16 کی سب سیکشن ایک میں پہلے سے موجود اثاثے کے لفظ کے ساتھ غیر ملکی اثاثوں کے لفظ کو شامل کر دیا گیا ہے۔ بعض ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ حکومت کے پاس پاکستانیوں کے غیر ملکی اثاثوں کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں، اس لیے غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کا ایک موقع دیا گیا ہے، نان ڈکلریشن یا غلط ڈیکلریشن کی صورت میں نوٹس جائے گا۔ فنانس بل میں ایک نئی ترمیم شامل کی گئی ہے جس کے تحت جو افراد اپنا بزنس بند کرتے ہیں کمشنر کے نوٹس کے باوجود اپنی ریٹرن داخل نہیں کرتے ان پر پینلٹیز عائد کی جائیں گی، ایک ترمیم کے مطابق پٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ سپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی کا استثنا دیا گیا ہے، ایک نئی ترمیم کے تحت میڈی کیمنٹس پر جی ایس ٹی ایک فیصد سے بڑھا کے 18 فیصد کر دیا گیا ہے، اس میں سافٹ سوپ، سرجیکل ٹیپس، بھی شامل ہے۔ انکم ٹیکس کے نئے فارم کا مسودہ بھی جاری کر دیا گیا ہے، اس پر رائے طلب کی گئی ہے، یہ فارم جو سیلری اور دیگر ٹیکس گزاروں کے لیے ہوگا یکم جولائی سے دستیاب کر دیا جائے گا۔