اسرائیلی فوجی کو مائیکرو ویو سے مینڈک پراذیت پہنچانے پر قید اور جرمانے کی سزا

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے ایک فوجی اہلکار کو انوکھی سزا سنائی اور اسے مائیکرو ویو اوون میں ڈال کر اذیت دینے پر قید اور جرمانے کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ اس اعتبار سے انوکھا ہےکیونکہ اسرائیلی فوج سال ہا سال سے فلسطینیوں کے خلاف غزہ کی پٹی اور غرب اردن میں سنگین نوعیت کے جرائم ، تشدد اور تباہی کے خطرناک ہتکھنڈوں میں ملوث رہی ہے۔ اگر کسی عدالت میں کسی فوجی کے خلاف فلسطینیوں سے ناروا سلوک کا کوئی کیس آیا بھی تو عدالت نے اسے کوئی اہمیت نہیں دی۔اسرائیلی چینل 13 کے مطابق ایک اسرائیلی فوجی کو سماجی خدمت کے ساتھ 4 ماہ قید کی سزا سنائی گئی اور 1500 شیکل جرمانہ ادا کیا گیا۔فوجی عدالت کے ججوں نےکہا کہ "ملزم نے مینڈک پر اس طرح تشدد کیا اور اس کے ساتھ بدسلوکی کی جو اس کی موت کا باعث بنی۔ یہ بھی ظلم ہے اور جانوروں کے ساتھ زیادتی ہے۔ وہ انسانوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے"۔ججوں نے فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ "جانوروں کی تکلیف سے نمٹنا صرف جانوروں کے مفادات کی لڑائی نہیں ہے، بلکہ انسانی وقار کا اظہار اور دوسروں کے جذبات کا خیال رکھنا ہے جو جانوروں کے تحفظ، اور زندگی کے تقدس کے خواہاں ہیں جانوروں سے زیادتیاس واقعے کی تفصیلات پچھلے سال مارچ کی ہیں، جب ایک فوجی نے یونٹ کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک مینڈک پایا۔ فوجی نے اسےزندہ پکڑ کر 10 سیکنڈ تک مائکروویو میں رکھا۔ بعد میں دوسرے فوجی نے اسے منع کیا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ "اسرائیلی فوج جانوروں کے ساتھ زیادتی سے متعلق کسی بھی رویے کو سنجیدگی سے دیکھتی ہے۔ ان جرائم میں ملوث فوجیوں کے لیے انصاف کے حصول کے لیے کام کرے گی"۔انہوں نے مزید کہا کہ سنٹرل ملٹری کورٹ نے "درخواست کے انتظامات کا احترام کیا اور سپاہی کو جو جانوروں پر ظلم و بربریت کے قانون کے تحت جرم اور غیراخلاقی برتاؤ کے جرم کا مرتکب ہوا تھا کو چار ماہ قیداور پندرہ سو شیکل جرمانہ کے ساتھ عہدے کی تنزلی کی سزاد دی گئی ہے۔یہ کیس ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ جاری ہے۔ فوج نے زمینی اور فضائی کارروائیوں میں تقریباً 38,000 فلسطینیوں کو بے دردی کے ساتھ قتل کردیا ہے۔ مارے جانے والوں میں زیادہ تربچے اور خواتین شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن