پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام ہونے والے قبائلی جرگے میں آپریشن عزم استحکام کی مخالفت اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کی قراردادیں منظورکر لی گئیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈاپورجرگے کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کر کے اس کی منظوری لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے قبائلی جرگے کا انعقاد کیا گیا جس میں خیبرپختونخوا ہ کے قبائل سے تعلق رکھنے والے مشران اور معززین نے شرکت کی جبکہ جرگے میں تحریک انصاف کی مرکزی اور صوبائی قیادت سمیت تحریک تحفظ آئین پاکستان الائنس کے سربراہ محمود اچکزئی سمیت دیگرمعززین نے شرکت کی۔ جرگے میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں جنہیں شرکا نے کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا۔جرگے میں آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی اور شرکا نے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے قومی اور صوبائی اسمبلی میں بحث کی جائے اور تمام سٹاک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔جرگے میں بانی چیرمین سمیت سیاسی مقدمات میں گرفتار تحریک انصاف کے رہنماو¿ں و کارکنان کی رہائی کی قرارداد بھی منظورکی گئی۔اس کے علاوہ افغانستان کے ساتھ تجارت میں حائل رکاوٹیں اور پاک افغان سرحد پر جاری جرگوں سے بامقصد مذاکرات کی قرارداد کو بھی منظور کیا جبکہ قدرتی وسائل میں مقامی آبادی کے حق کو تسلیم کرنے کی قرارداد بھی پیش کی گئی جسے شرکا نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔ اس حوالے سے خیبرپختونخواہ کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ کہ جرگے میں منظور کی گئی قرارداد کو ایوان اور صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے آپریشن عزم استحکام کے معاملے پر جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔جرگے میں خیبرپختونخوا ہ کے قبائلی عمائدین اور رہنماﺅں کو شرکت کی دعوت دی تھی۔جرگے میں قبائلی مشیران، پی ٹی آئی کے مرکزی و صوبائی قائدین شرکت کریں گے جس میں امن وامان اور آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی جائے گی۔ جرگے میں قرارداد پاس کی جائیں گی جس کو بعدازاں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ہ علی امین گنڈاپور کو پیش کیا جائے گا اور یہ سفارشات و قراردادیں پارلیمنٹ اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی پیش کی جائیں گی۔