مخصوص نشستوں کا کیس،اٹارنی جنرل کی سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کرنے کی استدعا

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کرنے کی استدعا کر دی، اٹارنی جنرل نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا،جواب میں یہ استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن پشاور ہائیکورٹ کا مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ برقرار رکھا جائے،تحریری جواب میں مزید کہا کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کیلئے کوئی فہرست جمع نہیں کرائی، آزاد ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے باوجود وہ آزاد ہی رہیں گے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستیں اس جماعت کو دی جا سکتی ہے جس نے عام انتخابات میںکوئی ایک سیٹ جیتی ہو اور مخصوص سیٹوں کیلئے فہرست مقررہ تاریخ تک جمع کرائی ہو۔اٹارنی جنرل کی جانب سے اپنے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی تقسیم کے وقت پارلیمانی جماعت نہیں تھی۔ سنی اتحاد کونسل نے عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا اور آزاد ارکان کی شمولیت سے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتی۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت آج ہو گی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ آج سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیلوں کی دوبارہ سماعت کرے گی۔پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ بیرسٹر گوہر علی خان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سنی اتحاد کیس میں تحریک انصاف کو فریق بنایا جائے۔ پاکستان تحریک انصاف نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ سنی اتحاد کونسل اپیلوں کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف پر الزامات لگائے۔ الیکشن کمیشن کے الزامات حقائق کے برعکس ہیں۔ تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں سے محروم رکھا گیا

ای پیپر دی نیشن