پاکستان کا امریکی ایوان نمائند گان کی قرارداد کا سخت نوٹس،جواب دینے کا اعلان

Jun 27, 2024 | 14:04

 پاکستان کا امریکی ایوان نمائند گان کی قرارداد کا سخت نوٹس،جواب دینے کا اعلان ،وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عام انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد کے جواب میں قرارداد لانے کا اعلان کردیا،قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں عام انتخابات مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے حوالے سے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کاسخت نوٹس لیا ہے۔ اس حوالے سے قومی اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کیلئے مسودہ تیار کرلیا ہے۔ قرارداد کا مسودہ اپوزیشن کے ساتھ بھی شیئرکریں گے۔ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی قرارداد کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے اور دفتر خارجہ نے قرارداد پر فوری ردعمل دیا ہے۔امریکی کانگریس کی یہ قرارداد بلا جواز ہے۔نائب وزیراعظم نے اپوزیشن رہنماوں سمیت تمام جماعتوں سے امریکی قرارداد کے خلاف مشترکہ موقف اپنانے کی اپیل کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اپنی حکومت کی پالیسی یہاں پیش کروں گا۔ یہاں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر حکومت نے کچھ نہیں کیا تو میں کہنا چاہوں گا کہ امریکی قرارداد سے متعلق دفترخارجہ نے کل رد عمل دیا تھا جو میں ایوان کو بتانا چاہوں گا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ نے کہا قرارداد پاکستان میں سیاسی صورتحال اور انتخابی عمل سے نامکمل واقفیت کا نتیجہ ہے۔ جب کہ پاکستان دنیا کی دوسری بڑی پارلیمانی جمہوریت اور پانچواں بڑا جمہوری ملک ہے اور پاکستان اپنے قومی مفاد میں قانون کی حکمرانی پر عمل کرتا ہے۔اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ دفترخارجہ نے کل امریکی قرارداد کے رد عمل میں کہاپاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان میں منظور قرارداد کو نوٹ کیا ہے لیکن قرارداد کی منظوری کا وقت اور سیاق و سباق پاکستان اور امریکا کے دوطرفہ تعلقات کے مثبت پہلووں سے مطابقت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ کے رد عمل میں مزید کہا گیا ’ ایسی قراردادیں نہ تعمیری ہیں اور نہ ہی بامقصد، پاکستان باہمی احترام اور مفاہمت کی بنیاد پر تعمیری مذاکرات اور رابطوں پر یقین رکھتا ہے۔ امید ہے امریکی کانگریس پاک امریکا تعلقات مضبوط بنانے میں معاون کردار ادا کرے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی ایوان نمائندگان نے پاکستان کے عام انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکی ایوان نمائندگان نے قراراداد میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعووں کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں عوام کو جمہوری عمل میں شرکت سے روکنے کیلئے عوام کو دبانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ عوام کو جمہوری عمل میں حصہ لینے سے باز رکھنے کیلئے دھمکانے، ہراساں کرنے اور قید میں رکھنے کی بھی مذمت کی گئی تھی ۔ جب کہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ و ٹیلی کمیونیکیشن سہولیات کی فراہمی میں تعطل اور انسانی، سول اور سیاسی حقوق کی خلاف ورزی قابل مذمت قرار دی گئی تھی

مزیدخبریں