جرمنی نے اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تشدد میں اضافے کے خطرے کے پیِش نظر جلد از جلد لبنان چھوڑ دیں۔سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے لبنان اور اسرائیل کے درمیان تقریباً روزانہ گولہ باری ہوتی رہی ہےحالیہ دنوں میں فائرنگ کے بڑھتے ہوئے تبادلے کے ساتھ کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔بدھ کے روز برلن کی وزارتِ خارجہ نے ملک کے لیے اپنی سفری ہدایت کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کہا: "جرمن شہریوں سے فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی درخواست کی جاتی ہے۔"وزارت نے کہا، "اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے میں موجودہ شدید کشیدگی کسی بھی وقت مزید بڑھ سکتی ہے۔نیز وزارت نے خبردار کیا، لبنان میں "دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے" جو مغربی غیر ملکیوں یا بڑے ہوٹلوں کے خلاف ہو سکتے ہیں۔جرمنی کی وزیرِ خارجہ اینالینا بیرباک نے منگل کو متنبہ کیا کہ "غلط حساب کتاب" اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہمہ گیر جنگ کا باعث بن سکتا ہے اور کشیدگی میں اضافے کے پیشِ نظر "انتہائی تحمل" کی ضرورت پر زور دیا۔بیرباک نے دورۂ بیروت کے دوران اسرائیل اور لبنان کے درمیان حد بندی لکیر کا حوالہ دیتے ہوئے ایکس پر کہا، "لبنان اور اسرائیل کے درمیان (بین الاقوامی سرحد) بلیو لائن کے پار ہر راکٹ کے ساتھ یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے کہ حساب کتاب اور اندازوں کی غلطی شدید اور مکمل جنگ کی وجہ بن سکتی ہے۔