لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ڈائریکٹر مانیٹری پالسی حمزہ علی ملک نے پالسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مانیٹری پالسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور شرح سود چودہ فیصد ہی برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کی شرح میں کمی آئی ہے لیکن یہ ابھی تک دوہرے ہندسے میں موجود ہے جو معیشت کے لیے خطرناک ہے ۔ حمزہ علی ملک نے کہا کہ دسمبردو ہزار دس میں شرح سود پندرہ فیصد تھی جو کم ہو کر بارہ اعشاریہ نو فیصد پر آگئی ہےتاہم اگلے مالی سال کے دوران بھی افراط زر دوہرے ہندسے ہی میں رہنے کا خدشہ ہے۔ حمزہ علی ملک نے کہا کہ حکومتی قرضوں کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور حکومتی قرضوں کا حجم پندرہ ارب روپے سے کم ہو کر بارہ سو پچاس ارب روپے پر آگیا ہے لیکن اسے مزید کم کرنا ہوگا۔