دو روز پیشتر لاہور سے گجرات جانے کا اتفاق ہوا ۔ راقم نے کامونکی‘ مرید کے ‘ گوجرانوالہ‘ گگھڑ‘ وزیر آباد اور گجرات مین مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنما¶ں اور کارکنوں کو انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسے کرتے ہوئے دیکھا۔ مسلم لیگ (ن) کے مقررین کا کہنا تھا کہ الیکشن میں (ن) لیگ میرٹ پر کامیابی حاصل کریگی۔ جماعت اسلامی کے مقررین اپنے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر لٹیروں اور رسہ گیروں کا احتساب کریگی۔ گوجرانوالہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے خواجہ محمد اسلم اور پی پی پی کے دوسرے رہنما¶ں کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی عوام کیلئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی پورے ملک میں دو تہائی اکثریت سے جیتے گی۔ تحریک انصاف کے رہنما جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ عمران خان ہی پاکستان کی قوم کی آخری امید ہیں۔ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر ملک کو لوٹا اور عوام کو پریشانی میں مبتلا کیا۔ عمران خان نے قوم سے جو چھ وعدے کئے ہیں وہ ضرور پورے کریں گے اور پاکستان کے عوام کی قسمت بدل کر رکھ دیں گے۔
راقم کی گجرات کے سیاسی اور سماجی حلقوں سے بات چیت ہوئی ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل تقریباً تمام ہی پارٹیاں عوام کو سبز باغ دکھاتی ہیں تاکہ عوام کو رام کرکے ان سے ووٹ حاصل کیے جاسکیں پاکستان کے عوام بھی کتنے سادہ ہیں کہ غالب اکثریت ووٹ ڈالتی ہی نہیں اور جو ووٹ ڈالتے ہیں وہ برادری ازم کی بناءپر‘ جہاں صورت حال یہ ہو تو پھر تبدیلی کیسے آئیگی؟ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ پاکستان کو مخلص اور محب وطن حکمران عطا کرے۔ الیکشن کے دوران کرپٹ‘ کرپشن زدہ اورلوٹ مار کرنیوالے لوگ عوام پر دوبارہ مسلط نہ ہوں اور انہیں عبرتناک شکست ہو۔ پاکستان کے عوام سیاسی سوجھ بوجھ رکھتے ہیں ان کو چاہئے کہ ایسے نمائندے منتخب کریں جو ملک و قوم کیلئے بہتر ہوں۔ گجرات کی سیاست کے حوالے سے راقم کی روزنامہ جذبہ گجرات کے چیف ایڈیٹر راجہ طارق محمو د اور دوسرے سینئر صحافیوں سے بھی بات چیت ہوئے انکا کہنا تھا کہ سیاسی لحاظ سے اہم ضلع گجرات کی انتخابی سیاست زیادہ تر برادریوں کے گرد گھومتی ہے۔ سرائے عالمگیر‘ کھاریاں اور لالہ موسیٰ پر مشتمل 2 قومی حلقوں میں جاٹ اور گجر برادری کا کردار اہم ہے جبکہ لالہ موسیٰ کا ساہ گروپ بھی اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ مسلم لیگ (ن)‘ قائد لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان انتخابی جنگ میں بظاہر(ن) لیگ کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے تاہم پارٹی کی جانب سے غلط امیدواروں کے انتخاب سے اسے نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ پرانے اور نظریاتی کارکنوں کی جگہ قائد لیگ سے آنیوالے رہنما¶ں کو ٹکٹ ملنے سے پارٹی کا رکنوں میں تقسیم پیدا ہونے کابھی خدشہ ہے جس کا فائدہ قائد لیگ اور پیپلز پارٹی کو پہنچ سکتا ہے۔ گجرات میں یہ عام خبر تھی کہ میاں صاحبان اس مرتبہ گجرات کے ایک بہت بڑے دولت مند اورنگزیب بٹ کو چوہدری پرویز الٰہی کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ جاری کر رہے ہیں گجرات کے عوامی حلقوں کے مطابق دونوں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا یہ مقابلہ وہی جیتے گا جو اپنی زور و شور سے انتخابی مہم چلائے گا۔ گجرات کے عوامی حلقے جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کے نگران وزیراعظم بننے پر بہت خوش تھے اس سلسلے میں راقم کی ڈسٹرکٹ بار گجرات کے سابق سیکرٹری صابر علی چیمہ ایڈووکیٹ سے بھی بات ہوئی ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کا نگران سیٹ اپ میر ہزارخان کھوسو کی سربراہی میں راست اقدام کرنے میں کامیاب رہیگا‘ جن کی مدد سے آنیوالے انتخابات نہ صرف آزادانہ اور غیر جانبدارانہ بلکہ پر امن بھی ہوں گے۔ اس مقصد کیلئے میرہزار خان کھوسہ کو سمجھ لینا ہوگا کہ نگراں وزارت عظمیٰ انکی ذات اور شخصیت پر پوری قوم کا ایسا اعتماد ہے جسکے ذریعے لوگ ان سے توقع کرتے ہیں کہ وہ انہیں مسائل سے نجات تو نہیں کم از کم ایسے راستے پر ضرور ڈال جائینگے جو آنیوالے دنوں میں انہیں مسائل کی دلدل سے نکال دیگا۔
راقم کی دورہ گجرات کے دوران گجرات کے ڈی پی او راجہ بشارت محمود سے ملاقات ہوئی جو عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے دن رات اپنے آفس میں ہی بیٹھے رہتے ہیں اور رات کو اکثر دفتر میں ہی سوتے ہیں۔ گوجرانوالہ ڈویژن کے کمشنر عبدالجبار شاہین سے بھی ملاقات ہوئی۔